سینیٹر کاملا ہیرس کے پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہونے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی تاریخ میں خواتین نے کانگریس میں سب سے زیادہ نمائندگی بھی حاصل کر لی ہے۔
امریکہ کی نئی کانگریس میں خواتین کی تعداد بڑھ کر ایک چوتھائی سے زیادہ ہو گئی ہے جو خواتین کی نمائندگی کے حوالے سے تاریخ کے بلند ترین تناسب کو ظاہر کرتی ہے۔
تین نومبر 2020 کے الیکشن کے نتیجے میں منتخب ہونے والی117 ویں کانگریس کی 539 نشستوں میں 144 خواتین ممبران پر مشتمل ہیں۔ یوں خواتین کی سینٹ اور ایوان نمائندگان کی تعداد کل سیٹوں کا 27 فی صد ہے۔
تحقیقی ادارے پیو ریسرچ کے مطابق دس سال قبل 112 ویں کانگریس کے مقابلے میں خواتین ممبران کی تعداد میں پچاس فی صد اضافہ ہو ا ہے۔ دس سال قبل 96 خواتین کانگریس میں منتخب ہوئیں تھی۔
لیکن امریکہ کی آبادی کے تناسب کے تناظر میں خواتین کی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ایک چوتھائی نمائندگی ابھی بھی مردوں کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔
ایوان نمائندگان میں اس وقت خواتین ممبران کی تعداد 120 ہے جو کہ کل تعداد کا 27 فی صد ہے۔ جب کہ سینیٹ کی 100 میں سے 24 سیٹیوں پر خواتین ممبران فائض ہیں۔ سینیٹ میں خواتین ممبران کی تعداد گزشتہ کانگریس کے مقابلے میں ایک ممبر کی کمی ہوئی ہے۔
تحقیقی ادارے پیو ریسرچ کے جائزے میں ایوان نمائندگان کی دو خالی نشستوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ اس جائزے میں سینیٹر کاملا ہیرس بھی، جو کہ نو منتخب نائب صدر ہیں، شامل نہیں ہیں۔
کاملا ہیرس بدھ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل اپنی سینیٹ کی نشست سے دستبردار ہو گئیں۔ سینٹ میں جارجیا کی سیٹ پر حال ہی میں ہوئے مقابلے میں ہارنے والی کیلی لوفلر کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔
کاملا ہیرس اور کیلی لوفلر دونوں کی نشستوں پر مرد سینیٹرز فائض ہوں گے۔