رسائی کے لنکس

ایبٹ آباد آپریشن پرایم کیوایم کا عوامی ریفرنڈم کرانے کااعلان


ایبٹ آباد آپریشن پرایم کیوایم کا عوامی ریفرنڈم کرانے کااعلان
ایبٹ آباد آپریشن پرایم کیوایم کا عوامی ریفرنڈم کرانے کااعلان

پاکستان اور خصوصاً سندھ کی ایک بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے ایبٹ آباد آپریشن پر عوامی ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا ہے۔ ریفرنڈم کا مقصد اہم ملکی مسائل پر عوامی آرا کا حصول ہے۔ ریفرنڈم کا اعلان متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما انیس قائمخانی نے کراچی میں ایک اہم پریس کانفرنس میں کیا۔ ایم کیو ایم نے مختلف نوعیت کے 17 سوالات پرعوام کی رائے مانگی ہے۔

پارٹی سربراہ الطاف حسین کی جانب سے عوام سے کہا گہا ہے کہ سوالنامے کا جواب بذریعہ ٹیلی فون ،ای میل یا ایم کیو ایم کے کسی بھی قریبی علاقائی یونٹس، سیکٹر آفس، علاقے کے مرکزی دفاتر یا پارٹی ہیڈ کوارٹر '' نائن زیرو '' پر 17 مئی 2011 ء تک جمع کرادیا جائے۔

سوالنامے میں جن اہم مسائل پر رائے طلب کی گئی ہے ان میں ایبٹ آباد آپریشن کے علاوہ دہشت گردوں کیخلاف ڈرون حملے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اقدامات اور مسلح افواج کی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں حوصلہ افزائی جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔

عوام سے پوچھا گیا ہے کہ اگر امریکا کاپاکستان میں داخل ہوکر کاروائی کرنا ملکی خود مختاری پر حملہ ہے تو پھرکیا ایک غیر ملکی اسامہ بن لادن کا پاکستان میں بغیر شہریت کے کئی برس تک قیام کرنا جائز تھا؟

ایک اور سوال کے ذریعے رائے مانگی گئی ہے کہ کیا ڈرون حملے حکومت ، مسلح افواج اور حساس اداروں کی اجازت کے بغیر ہورہے ہیں یا پھران کی اجازت اور مرضی سے ایسا ہورہا ہے؟عوام سے استفسار کیا گیا ہے کہ اگرڈرون حملے باقاعدہ اجازت سے ہورہے ہیں تو قوم کو ان کی وجوہات سے آگاہ کیا جانا چاہئے تھا یا نہیں؟

سوالنامے میں اہم موضوعات کے حوالے سے سیاسی اور مذہبی جماعتوں پرتنقید بھی پوشیدہ ہے جبکہ قوم کو تمام تر سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو پس پشت رکھ کر وسیع تر قومی اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ سوالنامے میں وزیر اعظم اور صدر کے غیر ملکی دوروں پر بھی کاری ضرب لگائی گئی ہے۔

سوالات کے ذریعے خودکش حملوں اوردھماکوں کے خلاف اختیار کئے جانے والے لائحہ عمل پر بھی رائے طلب کی گئی ہے۔

پریس کانفرنس میں الطاف حسین کی جانب سے سیاسی و مذہبی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے آپسی اختلافات ختم کر کے متحد ہونے کی اپیل بھی کی گئی۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش خطرات اور حالات سے نکالنے کیلئے کسی ایک لائحہ عمل پر متفق ہونا وقت کی ضرورت ہے ، لہذا اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے۔

XS
SM
MD
LG