رسائی کے لنکس

افغانستان کو دی گئی امریکی امداد کے نتائج محدود ہیں، رپورٹ


افغانستان کو دی گئی امریکی امداد کے نتائج محدود ہیں، رپورٹ
افغانستان کو دی گئی امریکی امداد کے نتائج محدود ہیں، رپورٹ

امریکی کانگریس کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے افغانستان میں قومی تعمیرِ نو کی کوششیں محدود پیمانے پر کامیابی حاصل کر پائی ہیں اور 2014ء میں بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد ان کا وجود میں رہنا مشکل نظر آتا ہے۔

امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کے نتائج پر مشتمل اس رپورٹ کا اجراء بدھ کے روز متوقع ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ایک دہائی کے دوران افغان حکومت کو مدد فراہم کرنے کی مد میں خرچ کیے گئے 19 ارب ڈالرز کے عوض امریکہ کے پاس پیش کرنے کیلیے نتائج بہت کم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے خرچ کی گئی اتنی بڑی رقم کے نتیجے میں افغانستان میں بدعنوانی کی راہ ہموار ہوئی۔

مذکورہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صدر اوباما اپنے مشیروں سے افغانستان میں تعینات ایک لاکھ کے لگ بھگ امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کے حوالے سے اپنے مشیروں سے مشاورت کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کو فوری طور پر افغانستان کیلیے اپنے معاونتی پروگرامات پر غور کرنا چاہیے جن کا تخمینہ 32 کروڑ ڈالرز ماہانہ تک جاپہنچا ہے۔ مذکورہ رقم افغانستان کو فوجی اور ترقیاتی اخراجات کی مد میں فراہم کی جانے والی بیرونی امداد کا حصہ ہے اور افغانستان کی کل معیشت کا 97 فی صد بنتی ہے۔

رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر فوری طور پر مناسب حکمتِ عملی تشکیل نہ دی گئی تو بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلاء کی طے شدہ ڈیڈلائن، 2014ء کے اختتام پر افغانستان بدترین مالی بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ افغانستان کو فراہم کی جانے والی بین الاقوامی امداد میں اچانک کمی اور طویل المدت اعانت کی فراہمی کے عمل میں توازن قائم کیا جانا چاہیے۔

رپورٹ سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں شامل اکثریتی ڈیموکریٹ ارکان نے تحریر کی ہے تاہم ری پبلکن پارٹی کے اراکینِ کانگریس بھی گزشتہ 10 برسوں سے جاری افغان جنگ کی طوالت اور اس پر اٹھنے والے اخراجات کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ پاکستان میں امریکی کمانڈوز کے ہاتھوں القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے والے بعض اراکینِ کانگریس کی جانب سے افغانستان میں تعینات امریکی افواج کو واپس بلانے کا عمل فوراً شروع کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا تھا۔

XS
SM
MD
LG