رسائی کے لنکس

امریکی امداد کے غلط استعمال اور بدعنوانی کی تحقیقات شروع


پشاور ایک ایک مصروف چوک میں آویزاں بورڈ پر ہاٹ لائن نمبرکی تشہیر
پشاور ایک ایک مصروف چوک میں آویزاں بورڈ پر ہاٹ لائن نمبرکی تشہیر

امریکہ نے آئندہ پانچ سالوں کے دوران کیری لوگر برمن بل کے تحت پاکستان کو ساڑھے سات ارب ڈالر کی غیر فوجی امداد دینے کا اعلان کررکھا ہے جسے جمہوریت کے فروغ، صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان کو ملنے والی امریکی امداد کے استعمال کے عمل کی نگرانی کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی )‘ نے ملک کے چاروں صوبوں میں عوام کی طرف سے شکایات وصول کرنے کی مہم بھر پور انداز میں شروع کردی ہے اوراب تک سینکڑوں شکایات امریکہ میں متعلقہ حکام کو ارسال کی جا چکی ہیں۔

بین الاقوامی امداد کے امریکی ادارے یو ایس ایڈ کے مالی تعاون سے ٹی آئی نے پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں مصروف مقامات پر بڑے بڑے اشتہاری بورڈ آویزاں کرنے کا عمل مکمل کر لیا ہے جن پر درج ’ہاٹ لائن‘ نمبر پر مفت کال کر کے کوئی بھی شخص سرکاری یا غیر سرکاری اداروں کوملنے والی امریکی امداد کے حصول میں رکاوٹ یا پھر اس میں کی جانے والی بدعنوانی کی شکایت درج کرا سکتا ہے۔

پاکستان میں ٹی آئی کے سربراہ عادل گیلانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ اشتہاری بورڈ آویزاں کرنے کا عمل شروع ہونے کے بعد سے پچھلے ڈیڑھ دو ماہ میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو ہزاروں شکایات موصول ہوئی ہیں ۔ تاہم اُنھوں نے بتایا کہ مناسب چھان بین کے بعد ان میں سے ‘‘پانچ سو کے لگ بھگ موثر شکایات امریکہ میں آفس آف انسپکٹر جنرل (او آئی جی) کو بھیجی جا چکی ہیں جن کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں’’۔

عادل گیلانی نے اُمید ظاہر کی ہے کہ او آئی جی کی طرف سے ان شکایات پر عملی کارروائی شروع ہونے کے بعد شکایات درج کرانے والے افراد کی حوصلہ افزائی ہوگی جس سے بدعنوانی کی حوصلہ شکنی اور لوگوں میں اس ’ہاٹ لائن ‘کی افادیت کے بارے میں آگاہی بڑھے گی۔

امریکہ نے آئندہ پانچ سالوں کے دوران کیری لوگر برمن بل کے تحت پاکستان کو ساڑھے سات ارب ڈالر کی غیر فوجی امداد دینے کا اعلان کر رکھا ہے جسے جمہوریت کے فروغ، صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اس امداد کے صحیح اور موثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے امریکی ادارے یو ایس ایڈ نے ایک معاہدے کے تحت ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو اس عمل کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی ہے اور ’ہاٹ لائن ‘ کا قیام بھی اُسی منصوبہ کا حصہ ہے۔

XS
SM
MD
LG