پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان، عبد الباسط نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے افغانستان کا مسئلہ کلیدی حیثیت کا حامل ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ یہ مسئلہ خوش اسلوبی کےساتھ طے ہو، کیونکہ، اُن کے بقول، اُسی میں ہمارا اپنا امن اور ہماری اپنی ترقی کا راز پنہا ں ہے۔
پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’اِن دی نیوز‘سے گفتگوکرتے ہوئےاُنھوں نے کہا کہ افغانستان سےمتعلق بون کانفرنس کا انعقاد ہوچکا ، اب، اُن کے بقول، ہمیں بنیادی سوالوں کی طرف آنا چاہیئے۔
عبد الباسط نے کہا کہ بون کانفرنس یقیناً ایک اہم اجلاس تھا، لیکن یہ کہنا درست نہ ہوگاکہ پاکستان کی طرف سےبون کانفرنس میں شرکت نہ کرنے سے افغانستان کےحوالے سے مصالحت کی تمام کاوشیں اورمعاملات رُک جائیں گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ، ’ ہم آنے والے دِٕنوں اور ہفتوں میں دیکھیں گے کہ ہمارے اتحادی اور خاص طور پر امریکہ، کس طرح پاکستان کے تحفظات پر غور کرتے ہیں، اور کس طرح ہم آگے چلنے کا لائحہ عمل تیار کرتے ہیں‘۔
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان بون کانفرنس میں بھرپور طریقے سے شرکت کا ارادہ رکھتا تھا، لیکن 26نومبر کے’بلہ اشتعال‘ واقعے کے پیشِ نظر، ’پاکستانی حکومت نے شرکت کرنے کےحوالے سےغور کیا اور اِس فیصلے پر پہنچے کہ اِن حالات میں ہماری شمولیت سودمند ثابت نہیں ہوگی‘۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: