واشنگٹن —
ایک ہفتہ قبل جرمنی سے ملک بدر ہونے والے 69 افغانوں پر مشتمل گروپ میں سے ایک شخص کابل کے ہوٹل کے کمرے میں خودکشی کے بعد مردہ پایا گیا۔ یہ بات اہلکاروں نے بدھ کے روز بتائی ہے۔
تئیس برس کے اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، جن کی ہلاکت کے بعد جرمن وزیر داخلہ اوسٹ سیفر کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
پناہ نہ ملنے کے بعد، چار جولائی کو اس فرد اور دیگر افغانوں کو افغانستان ملک بدر کیا گیا تھا۔
اُنھیں اُس وقت واپس روانہ کیا گیا جب چانسلر آنگلہ مرخیل کے حکمراں اتحاد سے تعلق رکھنے والے، سیفر نے امیگریشن کے سخت گیر اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔
جس ہوٹل میں یہ افغان شخص مردہ پایا گیا وہ تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم کی عارضی پناہ گاہ ہے، جہاں افغانستان واپس آنے والے افراد کو رکھا جاتا ہے۔