رسائی کے لنکس

سہ ملکی اجلاس کی دعوت نہ ملنے پر افغان حکومت ناراض


افغانستان کے ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں نے بھی اجلاس کے ایجنڈے کو مبہم قرار دیتے ہوئے افغان حکومت کو شرکت کی دعوت نہ دینے کےفیصلے پر تنقید کی ہے۔

افغان حکومت نے افغانستان کے مسئلے پر ماسکو میں ہونے والے سہ ملکی اجلاس میں افغانستان کو دعوت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

افغان وزارتِ خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے منگل کو ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اجلاس میں افغان حکومت کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی اور نہ ہی کابل کو اجلاس کے ایجنڈے سے متعلق کچھ بتایا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ انہیں اجلاس میں شریک ملکوں کی نیت پر کوئی شبہ نہیں لیکن افغانستان کی نمائندگی کے بغیر اس طرح کی سرگرمیوں سے افغانستان کی صورتِ حال میں کوئی بہتری نہیں آئے گی۔

منگل کو روس کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں میزبان ملک کے علاوہ چین اور پاکستان کے مندوبین شریک ہوں گے جو افغانستان سمیت خطے کی صورتِ حال اور وہاں قیامِ امن کی مشترکہ کوششوں پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

افغانستان کے ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں نے بھی اجلاس کے ایجنڈے کو مبہم قرار دیتے ہوئے افغان حکومت کو شرکت کی دعوت نہ دینے کےفیصلے پر تنقید کی ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کریں گے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان پر قائم کیا گیا یہ تین ملکی ورکنگ گروپ ان بہت سے فورمز میں سے ایک ہے جو روسی حکومت نے خطے کے دیگر ملکوں کے ساتھ شروع کیے ہیں تاکہ خطے میں شدت پسندی کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

اجلاس میں شریک ملکوں کے سفارتی حلقوں نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں ایران کو بھی اس مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG