افغانستان کے جنوب میں ممکنہ طور پر غلطی سے ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔
امریکی حکام نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ افغانستان میں تعینات غیر ملکی اتحادی افواج (ایساف) کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں صوبہ زابل میں ایک سکیورٹی آپریشن کے دوران فوجیوں کا دشمن سے آمنا سامنا ہونے کے دوران ہوئیں۔
افغان حکام کے مطابق اس واقعے میں ایک افغان فوجی بھی مارا گیا۔
ایساف نے منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ "ایسا ممکن ہے کہ واقعہ غلطی سے فائرنگ کا نتیجہ ہو۔"
صوبائی پولیس کے سربراہ غلام سخی روغلاو نے صحافیوں کو بتایا کہ اتحادی افواج زابل صوبے کے ضلع ارغنداب میں سکیورٹی آپریشن مکمل کر رہی تھیں جب کہ شدت پسندوں سے ان کی مدبھیڑ ہوئی۔
حکام کے بقول اتحادی افواج نے فضائی مدد بلائی لیکن فضائی کارروائی میں غلطی سے اپنے ہی فوجیوں پر گولیاں چل گئیں۔
طالبان نے نیٹو افواج پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 2014ء افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے تناظر میں شدت پسندوں نے اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں۔
افغانستان میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 14 جون کو ہو گا اور دہشت گردوں نے اس عمل میں رخنا ڈالنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی ایک صدارتی اُمیدوار عبداللہ عبداللہ کے قافلے کو خودکش بمبار نے نشانہ بنایا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
امریکی حکام نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ افغانستان میں تعینات غیر ملکی اتحادی افواج (ایساف) کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں صوبہ زابل میں ایک سکیورٹی آپریشن کے دوران فوجیوں کا دشمن سے آمنا سامنا ہونے کے دوران ہوئیں۔
افغان حکام کے مطابق اس واقعے میں ایک افغان فوجی بھی مارا گیا۔
ایساف نے منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ "ایسا ممکن ہے کہ واقعہ غلطی سے فائرنگ کا نتیجہ ہو۔"
صوبائی پولیس کے سربراہ غلام سخی روغلاو نے صحافیوں کو بتایا کہ اتحادی افواج زابل صوبے کے ضلع ارغنداب میں سکیورٹی آپریشن مکمل کر رہی تھیں جب کہ شدت پسندوں سے ان کی مدبھیڑ ہوئی۔
حکام کے بقول اتحادی افواج نے فضائی مدد بلائی لیکن فضائی کارروائی میں غلطی سے اپنے ہی فوجیوں پر گولیاں چل گئیں۔
طالبان نے نیٹو افواج پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 2014ء افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے تناظر میں شدت پسندوں نے اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں۔
افغانستان میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 14 جون کو ہو گا اور دہشت گردوں نے اس عمل میں رخنا ڈالنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی ایک صدارتی اُمیدوار عبداللہ عبداللہ کے قافلے کو خودکش بمبار نے نشانہ بنایا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔