افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مضافات میں کھڑے آئل ٹینکروں پر جمعہ کی شب دیر گئے شدت پسندوں نے حملہ کیا جس سے بیسیوں ٹرکوں میں آگ بھڑک اُٹھی اور وہ جل کر خاکستر ہو گئے۔
افغان طالبان کے ایک ترجمان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا کہ وہ نیٹو فورسز کے آئل ٹینکروں پر حملے کرتے رہے ہیں۔
ہفتہ کو ٹرک ڈرائیوروں نے ملک کی ایک بڑی سڑک پر احتجاج کر کے اُسے بند کر دیا اور مطالبہ کیا کہ اُن کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ تباہ ہونے والے آئل ٹینکرز کی اصل تعداد فی الوقت معلوم نہیں ہوسکی لیکن پولیس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق لگ بھگ دو سو ٹینکرز مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق آگ بجھانے کے لیے رات بھر فائر بریگیڈ کا عملہ کوشش کرتا رہا تاہم اُنھیں ہفتہ کی صبح اس میں کامیابی ملی۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
اس حملے میں کسی طرح کے جانی نقصان سے متعلق صورت حال واضح نہیں ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان آئل ٹینکروں سے نیٹو افواج کو تیل کی فراہمی کی جاری رہی اور جب حملہ کیا گیا تو یہ ایک ’پارکنگ‘ ایریا میں کھڑے تھے۔