افغان عسکریت پسندوں نے جنوبی صوبے قندھار میں بین الاقوامی فوج کے مرکز سے باہر ایک سپلائی ڈپو پر حملہ کرکے چار محافظوں کو ہلاک کردیا۔
قندھار صوبے کے ترجمان زلمائی ایوبی نے کہاہے کہ پیر کے روز بارودی مواد سے مسلح عسکریت پسندوں نے ایک احاطےپر دھاوا بولا جس کا انتظام نیدر لینڈ میں قائم سپریم گروپ کے پاس ہے۔ یہاں سے فوج کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے۔
پیر کی صبح عسکریت پسندوں نے وسطی صوبے غزنی کے ایک ضلعی حکومت کے دفاتر پر حملہ کیا جس پر وہاں گولیاں کا تبادلہ ہوا اور چار عسکریت پسند اور ایک پولیس اہل کار ہلاک ہوگیا۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین عام شہری بھی زخمی ہوگئے۔
اس لڑائی سے ایک روز قبل صوبہ پروان کے گورنر کےاحاطے میں چھ خودکش حملوں میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
طالبان نے اتوار کے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
امریکی قیادت میں 2001ء میں افغانستان پر قبضے کے بعد اس وقت وہاں بدترین تشدد کے واقعات ہورہے ہیں جن میں ریکارڈ تعداد میں بین الاقوامی فوجی اور افغان شہری مارے جارہے ہیں۔