افغانستان کے مشرق میں شدت پسندوں نے پولیس کے اڈے پر حملہ کیا جس سے کم از کم ایک محافظ ہلاک اور 25 گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
حکام کے مطابق تین خودکش حملہ آور اتوار کو رات دیر گئے صوبہ ننگرہار کے ضلع بحسود میں پولیس اڈے میں اس مقام تک پہنچ گئے جہاں گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہیں۔
پولیس کے مطابق ایک خودکش کار بمبار نے داخلی دروازے پر دھماکا کیا جس کے بعد اُس کے دو ساتھی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہو گئے۔
عہدیداروں کے مطابق دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم تیل سے بھرے ٹینکروں میں آگ بھڑک اُٹھی اور مجموعی طور پر 25 گاڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں۔
کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ لیکن طالبان نے 14 جون کو ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہی صدارتی انتخابات کے اہم اُمیدوار عبداللہ عبداللہ خودکش حملے میں بال بال محفوظ رہے۔ اس حملے میں عبداللہ عبداللہ کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
حکام کے مطابق تین خودکش حملہ آور اتوار کو رات دیر گئے صوبہ ننگرہار کے ضلع بحسود میں پولیس اڈے میں اس مقام تک پہنچ گئے جہاں گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہیں۔
پولیس کے مطابق ایک خودکش کار بمبار نے داخلی دروازے پر دھماکا کیا جس کے بعد اُس کے دو ساتھی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہو گئے۔
عہدیداروں کے مطابق دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم تیل سے بھرے ٹینکروں میں آگ بھڑک اُٹھی اور مجموعی طور پر 25 گاڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں۔
کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ لیکن طالبان نے 14 جون کو ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہی صدارتی انتخابات کے اہم اُمیدوار عبداللہ عبداللہ خودکش حملے میں بال بال محفوظ رہے۔ اس حملے میں عبداللہ عبداللہ کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔