افغانستان میں ہفتے کو ہونے والے دو مختلف بم دھماکوں میں بچوں اور عورتوں سمیت 21افراد ہلاک ہوگئے۔
حکام کے مطابق صوبہ قندھار کے ضلع خاکریز میں سڑک میں نصب بم پھٹنے سے ایک مسافربس پر سوار 16افراد ہلاک ہوگئے جن میں آٹھ بچے اورعورتیں بھی شامل ہیں۔صوبائی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ بم نیٹو اور افغان فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کے لیے طالبان نے نصب کیا تھا۔
دوسرابم دھماکا مشرقی صوبے خوست کے علاقے شائی کلی میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبارنے مقامی پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس واقعے میں ایک بچہ اور تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کا سربراہ صدر محمد زازئی بھی شامل ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس بم دھماکے میں 25افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تشدد کا ایک اور واقعہ مرکزی افغان صوبے غزنی میں پیش آیا۔ حکام کے مطابق آئس کریم کی ریڑھی ہانکنے والے ایک خود کش بمبار نے دھماکا کیا جس سے ایک بچہ ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس مشرقی صوبے لغمان میں گزشتہ روز ایک ٹی وی چینل کے دفتر پر ہونے والے بم حملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ مہترلام شہر میں پیش آنے والے واقعے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1