امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ جیل میں مبینہ نامناسب سلوک سے متعلق پاکستان کی شکایت کے بارے امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے الزامات کے سلسلے میں رابطہ کیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے وائس آف امریکہ کی نخبت ملک کو بتایا ہے کہ امریکی آئین اور قوانین میں افراد کو حاصل تحفظ کے تحت امریکہ قیدیوں کے ساتھ ہمدردانہ برتاؤ کرتا ہے اور اس سلسلے میں ہم انسانی حقوق سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھاکہ امریکہ میں قید پاکستانی خاتون شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے شکایت کی ہے کہ جیل کے عملے کی طرف سے اُن کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا۔
ترجمان نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ ڈاکٹر عافیہ نے یہ بات 23 مئی کو ہیوسٹن میں پاکستان کی قونصل جنرل عائشہ فاروقی کو بتائی تھی جو کہ اُن سے ملاقات کے لیے گئی تھیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی یہ معاملہ متعلقہ امریکی حکام کے سامنے اٹھا چکا ہے اور اُن سے کہا گیا کہ وہ اس کی تحقیقات کر کے اسے نمٹائیں
'اس سے قبل ایکسپریس ٹربیون' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق عائشہ فاروقی نے اپنے ایک خط میں وزارتِ خارجہ کو مطلع کیا ہے کہ امریکی جیل میں عافیہ صدیقی کو ناروا سلوک کا سامنا ہے اور انہیں مسلسل جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
23 مئی کو امریکہ کے شہر ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے ٹیکساس کی 'ایف ایم سی کارسویل' جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کی تھی۔
پریس ریلیز کے مطابق، گزشتہ 14 ماہ میں عائشہ فاروقی کی ڈاکٹر عافیہ سے یہ چوتھی ملاقات تھی۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010ء میں امریکہ کی ایک عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔