اٹلی میں ساحلی محافظوں نے بتایا ہے کہ افریقہ سے یورپ میں پناہ کے لیے آنے والوں کی ایک کشتی آگ لگنے کے بعد ڈوب گئی جس سے 92 افراد ہلاک ہو گئے۔
ساحلی محافظوں نے بتایا کہ یہ واقعہ اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا میں جمعرات کو پیش آیا۔
عہدیداروں کے مطابق لگ بھگ 150 افراد کو بچا لیا گیا ہے جب کہ کئی دیگر کی تلاش مسلسل جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں لگ بھگ پانچ سو افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر کے بارے میں خیال ہے کہ اُن کا تعلق صومالیہ یا اریٹریا سے تھا۔
لامپیدوسا کے میئر، گیوسی نیکلینی نے بتایا کہ کشتی میں آگ اُس وقت لگی جب اس میں سوار افراد نے قریب سے گزرنے والے بحری جہاز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے شعلے جلائے۔
لامپیدوسا اٹلی کے قریب واقعہ ہے اور براعظم افریقہ سے بھی نزدیک ہے۔ عموماً یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کے لیے داخل ہونے والے اسی جزیرے کے ذریعے وہاں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق یہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔
پناہ گزین کے لیے عالمی تنظیم کے ہائی کمشنر انتونیو گیٹیریس نے اس حادثے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
ساحلی محافظوں نے بتایا کہ یہ واقعہ اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا میں جمعرات کو پیش آیا۔
عہدیداروں کے مطابق لگ بھگ 150 افراد کو بچا لیا گیا ہے جب کہ کئی دیگر کی تلاش مسلسل جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں لگ بھگ پانچ سو افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر کے بارے میں خیال ہے کہ اُن کا تعلق صومالیہ یا اریٹریا سے تھا۔
لامپیدوسا کے میئر، گیوسی نیکلینی نے بتایا کہ کشتی میں آگ اُس وقت لگی جب اس میں سوار افراد نے قریب سے گزرنے والے بحری جہاز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے شعلے جلائے۔
لامپیدوسا اٹلی کے قریب واقعہ ہے اور براعظم افریقہ سے بھی نزدیک ہے۔ عموماً یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کے لیے داخل ہونے والے اسی جزیرے کے ذریعے وہاں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق یہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔
پناہ گزین کے لیے عالمی تنظیم کے ہائی کمشنر انتونیو گیٹیریس نے اس حادثے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔