یورپ کے کئی ممالک میں سال 2023 کا آغاز موسمِ سرما کے تاریخ کے گرم ترین درجہ حرارت سے ہوا ہے جب کہ مشہور ایلپائین پہاڑی سلسلے پر برف باری بھی معمول سے کہیں کم پڑی ہے۔
فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ سمیت کئی ممالک میں موسمِ سرما کے دوران گرم ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
فرانس سے پولینڈ تک پھیلے ہوئے خطے میں 'ہاف سلیو' کپڑے پہننے کا موسم محسوس ہوتا ہے۔یورپ کا یہ موسم امریکہ کے کچھ حصوں میں سرد موسم اور برفانی طوفان کے بالکل برعکس ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' کے مطابق سن 2023 کا آغاز بھی گرم ترین موسم کا تسلسل ہے۔ فرانس اورسوئٹزرلینڈ میں پچھلا سال گرم ترین سال تھا جب کہ جرمنی کے کئی حصوں میں دسمبر کا درجہ حرارت گرم ترین ریکارڈ کیا گیا۔
نئے سال کے پہلے دن فرانس کی سرحد پر واقع جورا رینج میں ڈیلیمونٹ کے ایک موسمی اسٹیشن نے 18.1 ڈگری سینٹی گریڈ کا یومیہ اوسط درجہ حرارت ریکارڈ کیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں ڈھائی ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے محکمۂ موسمیات کے ایک اہلکار نے اپنے بلاگ میں اس غیر معمولی موسمی حالت پر تبصرہ کرتے ہوئے کچھ یوں طنز کیا کہ "نئے سال کا یہ موڑ آپ کو ً یہ بھلا دیتا ہے کہ یہ موسم سرما کا عروج ہے۔"
اقوامِ متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق یورپ میں گزشتہ آٹھ سالوں سے درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور یہ آٹھ سال سب سے زیادہ گرم شمار کیے گئے ہیں۔
سال 2022 کے لیے عالمی درجہ حرارت کا حتمی ڈیٹا جنوری کے وسط میں جاری کیا جائے گا۔
فرانس کی قومی موسمیاتی ایجنسی 'میٹیو فرانس' نے کہا ہے کہ 2022 کا اختتام کچھ ایسے گرم ترین موسم کے ساتھ ہوا ہے جو ملک میں پہلے کبھی دیکھا نہیں گیا۔
گزشتہ سال کے دوران درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور جنگل کی آگ اور خشک سالی کے حالات دیکھے گئے۔
جرمنی میں بھی رواں موسم سرما میں غیر معمولی طور پر موسم بہار جیسا درجہ حرارت دیکھا گیا ہے۔پیر کو ملک کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا۔
جرمن موسمیاتی سروس نے جنوبی جرمنی کے چار ویدر اسٹیشنوں پر 20 سینٹی گریڈ اور اس سے کچھ اوپر کے درجہ حرارت ریکارڈ کیے۔
غیر معمولی موسم کے باعث ایلپس پہاڑو ں کا زیادہ تر حصہ سال کے اس وقت کے لیے مختلف منظر پیش کر رہا ہے۔ زیادہ تر یورپ میں غیر موسمی طور پر سردیوں کے دوران جہاں پہاڑیوں پر برف نظر آنی تھی اب وہاں گھاس کی چادر نظر آرہی ہے۔
کم برف ڈھلوان پر اسکی چلانے والوں اور سفید الپائن کے شوقین افراد کے لیے سر درد کا باعث ہے۔
یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں اسکیئنگ کے مراکز ولرس،سراولون اور کرانس۔ مونٹانا سمیت آسٹریا میں انسبرک اور جرمنی کے لینگریز کی پہاڑیوں پر پیر کو گھاس، چٹان اور گندگی کے ٹکڑے دکھائی دے رہے تھے -
میٹیو فرانس کا کہنا ہے کہ جنوبی الپس اور شمالی الپس پہاڑوں پر 2200 میٹر سے اوپر کی ڈھلوانوں نے معمول کے قریب برف باری دیکھی ہے۔ لیکن شمالی الپس اور پیرینیس کے پار کم اونچائی پر برف کی خاصی کمی ہے۔
برف کی کمی نے موسمیاتی تبدیلیوں سے جڑے درجہ حرارت میں اضافے کے خدشات کو دوبارہ ہوا دی ہے۔
سوئس محکمہ موسمیات کے مطابق سال کے اس وقت میں کچھ گرم ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیے گئے ہیں۔