بالٹی مور، میری لینڈ ۔۔۔ امریکہ جہاں ڈاکٹرز کسی بھی مریض کے تفصیلی ایکس رے، ایم آر آئی اور بلڈ ٹیسٹ سے قبل کوئی دوا یا علاج تجویز کرنے سے گریز کرتے ہیں، وہاں گذشتہ دو دہائیوں میں ’متبادل طریقہ ِعلاج‘ کی بڑھتی مقبولیت دلچسپ بات معلوم ہوتی ہے۔۔۔
امریکہ میں متبادل طریقہ ِعلاج کا تصور قدرے نیا سہی مگر اس کی جڑیں دنیا کی قدیم تہذیبوں سے جا ملتی ہیں۔۔۔ جیسا کہ چینی طب میں آکو پنکچر یا طب ِاسلامی میں حجامہ یا cupping کا طریقہ کئی ہزار برس سے رائج ہے۔۔۔
تو پھر امریکہ جیسے ملک میں ڈاکٹر اپنے مریضوں کو متبادل طریقہ ِعلاج آزمانے کا مشورہ کیسے دینے لگے ہیں؟ بعض ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ دراصل جدید اور قدیم طریقہ ِعلاج کے درمیان ایک راستہ نکالنے جیسی بات ہے۔۔۔
امریکہ یا مغربی ممالک میں متبادل طریقہ ِعلاج کے پُراثر ہونے کے نتائج سامنے آنے کے بعد اسے امریکہ میں زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔۔۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ بہت سے لوگ کسی مرض میں مبتلا نہ ہونے کے باوجود اپنی خوراک اور وزن کا خیال رکھنے کے لیے یا پھر اپنے پٹھوں میں کھچاؤ اور تناؤ کم کرنے کے لیے بھی آکو پنکچر، ’ڈائیٹ‘ اور ’یوگا‘ جیسی مختلف سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں۔۔۔ تاکہ، ان کا جسم بڑھتی عمر کے اثرات کو بہتر طور پر قبول کر سکے اور وہ اپنی صحت کا بھرپور خیال رکھ سکیں۔۔۔
اس حوالے سے مزید تفصیلات مدیحہ انور کی اس وڈیو رپورٹ میں ملاحظہ کیجیئے: