امریکہ کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے کہا ہے کہ حکومت گھریلو تشدد اور گینگز کے تشدد کے متاثرین کو پناہ دینے سے انکار کرنے کے لیے مزید اقدامات کر رہی ہے۔
پناہ کی تشريح کے ضمرے کو محدود کرنے سے امکانی طور پر ہزاروں لوگوں کے لیے امریکہ میں قانونی طو ر پر داخلے کا راستہ مسدود ہو جائے گا۔
پیر کے ر وز سیشنز نے کہا کہ محض یہ حقیقت پناہ کے کسی دعوے کا جواز نہیں بن سکتی کہ کسی ملک کو امکانی طور پر کچھ مخصوص جرائم سے مو ثر طور پر نمٹنے میں مسائل در پیش ہیں یا یہ کہ کچھ آبادیاں امکانی طور پر جرائم سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔
جیف سیشنز نے کہا کہ دنیا کو معلوم ہو جائے گا کہ ہمارے ضابطے کیا ہیں ۔ اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب زیادہ عرصے تک یہ خطرناک سفر اختیار نہیں کرے گی ۔ غیر قانونی تارکین وطن اور بے بنیاد دعوؤں کی تعداد گھٹ جائے گی ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سچ ہے ۔ غیر قانونیت کی توسیع کے کسی برے سلسلے کی بجائے ایک ا چھا سلسلہ وجود میں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ تارکین وطن قانون کی بالا دستی کو نقصان پہنچاتے ہوئے پناہ کے سسٹم کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے تھے اور انہوں نے کہا کہ ان کا فیصلہ امیگریشن کے ججز کے لیے دعوؤں کی صداقت پر مزید وضاحت فراہم کرے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سن 2011 سے پناہ کے دعوؤں میں دس گنا سے زیادہ اضافے ا ور پکڑو اور رہا کرو نامی ان پالیسیوں کی مخالفت کی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے، جو تارکین وطن کو ایک سست رو قانونی نظام میں کسی عدالتی سماعت کے انجام پانے تک امریکہ میں رہنے کی اجازت دیتی ہیں، بہت پہلے پناہ کے امریکی سسٹم کی درستگی پر زور دے چکے ہیں ۔