پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان ارشد شریف کی المناک موت کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ وہ اس معاملے پر خطرناک گیم کھیل رہے ہیں۔
بدھ کو اپنی ایک ٹوئٹ میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان ریاستی اداروں پر الزام تراشی کرنے کی ایک نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو الزام تراشیوں کے بجائے اس معاملے پر عدالتی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے۔
تحقیقاتی ٹیم جلد کینیا روانہ ہو گی، وفاقی وزیرِ داخلہ
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ارشد شریف کی کینیا میں قتل سے متعلق حقائق جاننے کے لیے ٹیم جلد کینیا روانہ ہو گی۔
رانا ثناء اللہ نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل دو رکنی تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کرے گی اور حتمی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو پیش کرے گی۔
صحافی ارشد شریف کی میت کینیا سےپاکستان پہنچا دی گئی
منگل اور بدھ کی شب ارشد شریف کی میت قطر ایئر لائن کے ذریعے اسلام آباد پہنچائی گئی۔ بعدازاں میت کو نجی اسپتال کے سرد خانے منتقل کر دیا گیا۔
وفاقی پولیس اور انتظامیہ پمز اسپتال کی موجودگی میں ڈاکٹروں کی تین رکنی ٹیم ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔
ارشد شریف کی والدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پمز اسپتال میں ان کے بیٹے کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے دوران سینئر سرجن بھی موجود ہوں۔
ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ارشد کی تدفین جمعرات کو اسلام آباد کےایچ الیون قبرستان میں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ارشد شریف کو اتوار کی شب نیروبی مگاڈی ہائی وے پر شناخت میں مبینہ غلطی پر پولیس نے سر پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
حکومتِ پاکستان نے ارشد شریف کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے۔
وزارتِ داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر اطہر وحید، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عمر شاہد حامد اور خفیہ ادارے (آئی ایس آئی) کے لیفٹننٹ کرنل سعد احمد پر مشتمل ہو گی۔
حکام کے مطابق تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا جائے گی اور حقائق کا تعین کرنے کے بعد اپنی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو جمع کروائے گی۔