بالی وڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان آرتھر روڈ جیل میں لگ بھگ چار ہفتے گزار کر ہفتے کی صبح گیارہ بجے رہا ہو گئے ہیں۔ رہائی کے بعد ان کو اپنے گھر ’منت‘ لے جایا گیا جہاں گھر کے باہر شاہ رخ خان کے مداحوں نے جشن منایا۔
ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کی شام کو ہی انہیں ضمانت دی تھی البتہ کاغذی کارروائی میں تاخیر کے سبب انہیں مزید دو راتیں جیل میں گزارنی پڑیں۔
ضابطوں کے مطابق ان کی ضمانت کے کاغذات شام ساڑھے پانچ بجے تک جیل کے لیٹر بکس میں پہنچ جانے چاہیے تھے۔ البتہ جمعے کے روز کاغذات مقررہ وقت گزرنے کے بعد پہنچے تھے۔
ہفتے کی صبح جیل کے باہر میڈیا نمائندوں اور عام لوگوں کا ہجوم تھا جن کے سامنے صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے جیل کے اہل کاروں نے ’بیل باکس‘ سے ضمانت کے کاغذات نکالے اور پھر دیگر کارروائیاں مکمل کی گئیں۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے دو اکتوبر کی رات میں ممبئی کے ساحل پر کروز جہاز پر چھاپہ مار کر مبینہ طور پر منشیات کی برآمدگی کی تھی اور متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔ آریان خان کو تین اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
جیل کے ضابطے کے مطابق یہ بیل باکس 24 گھنٹے میں تین بار کھلتا ہے۔ صبح ساڑھے پانچ بجے، سہ پہر تین بجے اور شام ساڑھے پانچ بجے۔
ضمانتی بانڈ پر جوہی چاؤلہ کے دستخط
سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے آریان کے کیس کی پیروی کی تھی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے الزامات کے جواب میں اپنے دلائل دیے تھے۔
فلم اسٹار شاہ رخ خان کے کیریئر کے ابتدائی دنوں کی ساتھی اداکارہ جوہی چاولہ نے آریان خان کی ضمانت کے لیے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ پر دستخط کیے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس کے بعد ممبئی سیشن کورٹ نے رہائی کے کاغذات پر دستخط کیے جو وہاں سے براہِ راست جیل بھیجے گے۔
آریان خان کی گھر آمد پر جشن
آریان خان جب باندہ میں واقع اپنے گھر ’منت‘ پہنچے تو وہاں شاہ رخ خان کے پرستار آریان کا استقبال کرنے کے لیے قطار میں موجود تھے۔
منت کے دروازے پر لوگوں نے ڈھول بجا کر اور پٹاخے پھوڑ کر ان کا استقبال کیا۔ اس وقت وہاں جشن کا سماں تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شاہ رخ خان کے مداح منت کے باہر جمع ہو کر آریان کا انتظار کرتے رہے ہیں۔
عدالت کی 14 شرائط
ممبئی ہائی کورٹ نے جمعے کو اپنے تفصیلی فیصلے میں آریان خان پر 14 شرائط عائد کیں۔
شرائط کے مطابق آریان کو عدالت میں اپنا پاسپورٹ جمع کرانا ہوگا۔ وہ این ڈی پی ایس عدالت کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے۔
گریٹر ممبئی سے باہر کسی اور جگہ جانے سے قبل انہیں کیس کی جانچ کرنے والے اہل کار کو اس کی اطلاع دینا ہوگی اور یہ بھی بتانا ہوگا کہ وہ کہاں جا رہے ہیں۔
وہ میڈیا یا سوشل میڈیا میں کیس کی عدالتی کارروائی کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیں گے۔
وہ ساتھی ملزموں یا اسی قسم کی سرگرمی میں ملوث دیگر افراد سے برہ راست یا بالواسطہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔
وہ شواہد سے چھیڑ چھاڑ یاگواہوں کو متاثر کرنے کی کوئی کوشش نہیں کریں گے۔
انہیں ہر جمعہ کو گیارہ سے دو بجے تک این سی بی کے دفتر میں حاضری دینا ہوگی۔
این بی سی کے سامنے پیش ہونے کی پابندی
انہیں ہر سماعت پر عدالت میں حاضر ہونا ہوگا۔ جائز وجوہ کے بغیر وہ غیر حاضری نہیں کر سکتے۔ وہ عدالتی کارروائی میں کسی طرح کی تاخیر کا سبب نہیں بن سکتے۔
جب بھی این سی بی کے اہلکار انہیں طلب کریں انہیں حاضر ہونا ہوگا۔
اگر وہ ان میں سے کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کریں گے تو این سی بی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ خصوصی عدالت سے ان کی ضمانت رد کرنے کی اپیل کرے۔