بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے فوج کے ایک کیمپ پر ہفتہ کو حملہ کیا اور آخری اطلاعات تک دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سکیورٹی فورسز پر مشتبہ عسکریت پسندوں کا یہ دوسرا حملہ ہے۔
یہ حملہ ہفتہ کو پٹھان کوٹ، جموں نیشنل ہائی وے پر واقع کیمپ پر ہوا اور بھارتی فوج کے ایک ترجمان لیفٹیننٹ کرنل منیش مہتا نے بتایا کہ "دہشت گردوں نے سڑک کی جانب سے فائرنگ شروع کی جس پر وہاں موجود محافظوں نے جوابی کارروائی شروع کی۔"
ان کے بقول علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور تاحال دونوں جانب کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
اس حملے کے مقام سے تقریباً 20 کلومیٹر دور واقع کٹھوعہ نامی ضلع میں ایک روز قبل عسکریت پسندوں نے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا جس میں حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کے چار اہلکار مارے گئے اور دو حملہ آور ہلاک ہوئے۔
گزشتہ دسمبر میں بھی بھارتی کشمیر کے علاقے اڑی میں ایک فوجی کیمپ پر بڑا حملہ کیا تھا۔
بھارت اکثر ایسے حملوں میں الزام عائد کرتا ہے کہ پاکستان ان عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کرتا ہے لیکن اسلام آباد ایسے تمام الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا آیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردی کی ہر شکل میں مذمت کرتا ہے۔