مغربی افریقہ کے ملک نائیجر میں ہمسایہ ملک مالی کی سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے حملوں میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سیکیورٹی حکام نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ مالی سے ملحقہ دو سرحدی دیہات میں ان حملوں کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایک سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک ہی گاؤں کے 49 افراد کو ہلاک جب کہ 17 کو زخمی کیا گیا۔
وزارتِ داخلہ کے ایک اور سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ایک اور گاؤں میں کیے گئے حملے میں 30 شہری ہلاک ہوئے۔
'رائٹرز' کے مطابق حکومتی عہدیدار ان ہلاکتوں سے متعلق مؤقف کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
یہ حملے ٹھیک اسی دن کیے گئے جس دن حکام نے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتائج کا اعلان کیا جن کے مطابق برسرِ اقتدار جماعت کے امیدوار محمد بازوم کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق 2019 کے دوران تین ملکوں نائیجر، مالی اور برکینا فاسو میں لگ بھگ چار ہزار افراد عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
غربت، معاشی بدحالی اور دہشت گردی کے شکار ان ممالک میں شدت پسند تنظیموں بوکو حرام، القاعدہ اور دولت اسلامیہ (داعش) پر حملوں کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
ادھر فرانس کی فوج نے بھی مالی میں شدت پسندوں تنظیموں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
گزشتہ سال بھی عسکریت پسندوں نے مالی کے ساتھ واقع مغربی سرحد، برکینا فاسو اور شمال مشرق میں واقع ملک نائیجیریا کی سرحد پر حملے کیے تھے۔ جن میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔