رسائی کے لنکس

جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر مشتعل افراد کا دھاوا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں مشتعل افراد نے پاکستان کے قونصل خانے پر پتھراؤ کیا۔
  • ان افراد نے پاکستان کا پرچم بھی اتار کر اس کی جگہ افغان پرچم لہرانے کی کوشش کی۔
  • پاکستان نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں قائم پاکستانی قونصل خانے پر گزشتہ روز شدت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ویب ڈیسک — پاکستان نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں قائم قونصل خانے پر مبینہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویانا کنونشن کے تحت یہ میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قونصل خانے کے احاطے کے تقدس کا تحفظ کرے اور سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق جرمن شہر فرینکفرٹ میں ہفتے کو پاکستان کے قونصل خانے پر پتھراؤ کیا گیا جب کہ بعض مشتعل افراد کی جانب سے پاکستان کا پرچم بھی اتارا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

اس مشتعل ہجوم میں بعض افراد کے ہاتھوں میں افغانستان کا جھنڈا بھی ہے۔

واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان نے برسرِ اقتدار آنے کے بعد ملک کا جھنڈا تبدیل کر دیا ہے۔

پاکستان کی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حملے میں ملوث افراد نے پاکستانی پرچم کو نقصان پہنچانے اور اس کی جگہ دوسرا پرچم لہرانے کی کوشش بھی کی۔

یہ رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں کہ پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے سرکاری طور پر کسی بیان کی تصدیق نہیں ہوئی۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق گزشتہ روز کے واقعے میں فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کی سیکیورٹی کو پامال کیا گیا جس سے عملے کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوا۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے جرمن حکومت سے احتجاج بھی کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق پاکستان نے جرمن حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ویانا کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور جرمنی میں پاکستانی سفارتی مشن اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ جرمن حکام واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور سیکیورٹی میں کوتاہی کے ذمہ داروں کا تعین کریں۔

جرمنی میں پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی گئی جس میں کہا گیا کہ وہ 20 جولائی کو شرپسندوں کے اس فعل کی مذمت کرتے ہیں۔

سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسی صورت حال دوبارہ پیدا نہ ہو۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شرپسندوں کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں سفارت خانے کی طرف سے اپنی کمیونٹی سے صبر اور پرسکون رہنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG