آسٹریلیا کے تیسرے بڑے شہر اور ریاست کوئینز لینڈ کے دارالحکومت برِزبن سے گزرنے والے دریا میں پانی کی سطح جمعرات کو انتہائی درجہ کے قریب پہنچ گئی ہے اور طغیانی کے باعث علاقے میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ دریا میں پانی کی سطح 4.5 میٹر ہے جب کہ اس کی حد پانچ میٹر سے کچھ زیادہ ہے۔
گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے اب تک 23 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کم از کم 43 لاپتہ ہیں۔
ریاست کوئینزلینڈ کی سربراہ عینا بِلگ نے متنبہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا کیوں کہ ریاست کا تین چوتھائی حصہ سیلاب کی زد میں آیا ہے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ تعمیر نو کا سلسلہ سیلابی پانی اترنے کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا اور یہ ایسے ہی ہوگا جیسا عموماً جنگ کے بعد ہوتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اولین ترجیح سڑکوں اور پلوں کی بحال کو دی جائے گی۔
حکام نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب کے باعث 12 ہزار املاک مکمل طور پر اور 15 ہزارجزوی طور پر سیلابی پانی میں ڈوب جائیں گی۔
تقریباً گذشتہ دو ماہ سے مشرقی آسٹریلیا بالخصوص ریاست کوئینز لینڈ میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔