آسٹریلیا میں سیلابوں سے تباہی جاری ہے اور سیلاب سے اب ملک کے جنوب میں کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
آسٹریلوٰی حکام کا کہنا ہے کہ ریاست وکٹوریا کے چالیس سے زائد قصبوں میں تقریباً ڈیڑھ ہزار گھر زیر آب آ گئے ہیں اور وہاں تقریباً ساڑھے تین ہزار افراد گھروں کو چھوڑ کرمحفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ا س علاقے میں دو سال قبل جنگلوں میں آگ لگ جانے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور اب پچھلے سو سال میں آنے والا یہ سب سے شدید سیلاب وہاں تباہی پھیلا رہا ہے۔
شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطع بلند ہو رہی ہے ۔
اس سے قبل ریاست کوئنز لینڈمیں سیلاب کی تباہی سے تیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوئنز لینڈ کے شہر برسبن میں گزشتہ ہفتے شدید بارش اور سیلاب کے بعد ابھی تک چودہ افراد لاپتہ ہیں۔ریاست میں سیلابی پانی اب کم ہو رہا ہے اور وہاں بڑے پیمانے پر صفائی کا کام جاری ہے۔
آسٹریلیا میں سیلابوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔ماہر موسمیات کا خیال ہے کہ سیلاب لا نینا نامی موسمی تبدیلی سے آئے ہیں جو شدید بارشوں کو جنم دیتی ہے۔