آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز ایک اہم قانون سازی میں پیش رفت کی ہے جس کے تحت سگریٹوں کے پیکٹوں پر سے ان کے ٹریڈ مارک اور تشہیر مواد ہٹا دیا جائے گا۔ اس قانون سازی کو سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے اربوں ڈالر کے قانونی دعوؤں کے خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔
آسٹریلیا کے ایوان بالا نے کئی معمولی نوعیت کی تبدیلیاں کرکے سگریٹوں سے متعلق بل منظور کرتے ہوئے اسے ایوان زیریں کی منظوری کے لیے بھجوادیا ہے۔
مجوزہ قانون کے تحت سگریٹ کمپنیاں صرف بھورے رنگ کے سادہ پیکٹوں میں سگریٹ فروخت کے لیے پیش کرسکیں گی جس پر صرف برانڈ کا نام اور صحت سے متعلق انتباہ درج ہوگا۔یہ قانون اگلے سال کے آخر تک نافذ ہوسکتا ہے۔
تمباکو کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ بل غیر قانونی ہے اور ان کا کہناہے کہ وہ اس کے خلاف اس کے خلاف عدالت میں جا کر اربوں ڈالر ہرجانہ وصول کرسکیں گے۔
لیکن آسٹریلیا کے وزیر صحت نکولا راکسن نے جمعرات کے روز کہاکہ حکومت یہ جنگ لڑنے کے لیے تیار ہے۔
حکومت کا کہناہے کہ اس کے ان اقدامات کامقصد تمباکو نوشی سے منسلک 15 ہزار سالانہ اموات میں کمی لانا ہے۔