پاکستان اور آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کے بعد جمعہ سے برسبین میں ایک روزہ پانچ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیلنے جارہے ہیں۔
ٹیم کی کپتانی اظہر علی کریں گے جبکہ باقی کھلاڑیوں میں ممکنہ طور پر شرجیل خان، محمد حفیظ، بابر اعظم، شعیب ملک، عمر اکمل، محمد رضوان، عماد وسیم، محمد عامر، جنید خان، وہاب ریاض اور حسن علی شامل ہیں۔
ادھر آسٹریلین ٹیم کپتان اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، ٹریوس ہیڈ، کرس لین، مچل مارش، گلین میکس ویل، میتھیو ویڈ، جیمس فاؤ لکنر، پیٹ کمنس، مچل اسٹارک اور بلی اسٹین لیک پر مشتمل ہے۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں براہ راست جانے کیلئے ون ڈے سیریز کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں۔ ٹیم نے جمعرات کو برسبین میں پریکٹس ،جسمانی ورزش اور بیٹنگ، بولنگ و فیلڈنگ سیشنزمیں شرکت کی۔
ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی کا چیلنج درپیش
آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان ٹیم 8 ویں پوزیشن پر ہے، اگلے 9 ماہ تک اس کے لئے ہر میچ اہمیت کا حامل ہوگا، ٹیم کی خراب کارکردگی اسے نویں یا دسویں نمبر پر پہنچا سکتی ہے اور اگر واقعی ایسا ہوا تو پاکستان کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑ ے گا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی کا چیلنج درپیش ہے۔
قومی ٹیم کے لئے دو دھچکے
پاکستان ٹیم کو ون ڈے سیریز کے آغاز سے پہلے ہی دو بڑے دھچکے پہنچ چکے ہیں۔ وکٹ کیپراور بیٹسمین سرفراز احمد اپنی والدہ کی علالت اورلیفٹ آرم فاسٹ بولر محمد عرفان کو والدہ کے انتقال کی وجہ سے اپنا دورہ آسٹریلیاں مختصر کرکے پاکستان آنا پڑا۔
کچھ مشترکہ میچز کے بارے میں
جمعہ کا میچ برسبین کے ’گابا کرکٹ گراؤنڈ پرکھیلا جائے گا۔ اس گراؤنڈ پرآسٹریلیا کو اب تک دس میچوں میں سے 9 میں کامیابی اور صرف ایک میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 93 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں 58 میں آسٹریلیا اور 31 میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔
آسٹریلوی سرزمین پر پاکستان نے 51 میں سے 16 میں فتح حاصل کی جبکہ 33 میں اسے شکست ہوئی۔
پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا کی سرزمین پر گزشتہ 15 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، پاکستان نے آخری مرتبہ 2005 میں میزبان ٹیم کو شکست دی تھی۔