عراق کے دارالحکومت بغداد میں جمعرات کے روز ایک خودکش دھماکے میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔
ایک فوجی ترجمان نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ یہ حملہ شہر کے شمال مشرقی شیعہ اکثریت کے شمال مغربی علاقے میں ہوا۔
حملہ آور نے بارود سے بھری ہوئی اپنی جیکٹ کو اس وقت دھماکے سے اڑا دیا جب سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے سقلاویہ پارک کے مرکزی دروازے پر روکا۔بارودی مواد پھٹنے سے کئی افراد موقع پر ہی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ، لیکن اس طرح کے حملے عموماً دہشت گرد گروپ داعش کی جانب سے کیے جاتے رہے ہیں۔
پچھلے سال دسمبر میں عراقی فورسز نے ملک میں داعش کا آخری مضبوط ٹھکانے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اب عراق بھر میں کوئی علاقہ ان کے قبضے میں باقی نہیں ہے۔ تاہم اب بھی داعش کے چھوٹے چھوٹے گروپ دہشت گرد حملے کرتے رہتے ہیں۔ اس طرح کے حملے زیادہ تر بغداد اور دوسرے نمبر پر موصل میں کیے جاتے ہیں۔
داعش اس سے قبل شیعہ مسلمانوں کو ہدف بنا کر کیے جانے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کادعوی کرتا رہا ہے۔
اس مہینے کے شروع میں داعش نے بغداد سے تقریباً 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک قصبےترمیہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔