رسائی کے لنکس

کوئٹہ میں دہشت گرد حملہ، چار سیکیورٹی اہل کار ہلاک


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ڈی ائی جی عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کاروائی شروع کردی ہے ۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مر کزی کاروباری علاقے میں ہفتے کی شام کو نا معلوم مو ٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے فرنٹیر کور بلوچستان اور ٹر یفک پولیس کا ایک ایک اہل کار جبکہ دو ایف سی کے دو اہل کارہلاک اور ایک راہگیر زخمی ہوا ۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ فرنٹیر کو ر بلوچستان کے اہلکار شہر کے مختلف علاقوں میں معمول کی گشت کے بعد فاطمہ جنا ح روڈ کے کونے پر ایک ٹر یفک پولیس اہلکار کے ساتھ کھڑے تھے۔ اسی اثناءمیں مو ٹر سائیکل پر سوار نا معلوم مسلح افراد نے اُن پر خود کار ہتھیار و ں سے اندھا دُھندفائرنگ شروع کردی ۔

ڈی ائی جی عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کاروائی شروع کردی ہے ۔

اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی العالمی نے قبول کر لی ہے ۔

اُدھر صوبے کے مختلف علاقوں میں فرنٹیر کور کی کاروائیاں جاری ہیں تر جمان کے مطابق ضلع تر بت کے علاقے گلنگور سے 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا جن کا تعلق کالعدم بلوچ ری پبلکن آرمی سے بتایا گیا ہے ۔اس کے علاوہ حب سے کالعدم تحر یک طالبان پاکستان کے دو ارکان گرفتار کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ تاہم کسی غیر جابندار ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہوئی ۔

بلوچستان میں سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں پر اس سے پہلے بھی جان لیوا حملے ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ اگست میں ایف سی کے اہلکاروں پر ایک خود کش حملے میں 12 ایف سی اہل کاروں سمیت 15 ہلاک ہو گئے تھے اور گزشتہ ماہ پیدل گشت کرنے والے فر نٹیر کور کے تین اہل کاروں کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا ۔

XS
SM
MD
LG