تھائی لینڈ میں پولیس نے کہا ہے کہ اُن کی حراست میں موجود ایڈم کارادگ، بنکاک میں گزشتہ ماہ ہونے والے بم دھماکے کا ذمہ دار ہے۔
17 اگست کو بنکاک کے ایراوان مندر پر ہونے والے بم دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جن میں کئی چینی سیاح بھی شامل تھے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایڈم کارادگ جسے بلال ترک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اُس کے خلاف بم نصب کرنے سے متعلق، نگرانی کے کیمروں اور شاہدین سے اتنے شواہد ملے ہیں کہ اُس پر باقاعدہ فرد جرم عائد کی جا سکے۔
اس شخص کو پولیس نے بنکاک کے مضافات میں ایک اپارٹمنٹ سے گرفتار کیا تھا جہاں عہدیداروں کو بم بنانے کے لیے استعمال ہونے والا مواد اور بڑی تعداد میں جعلی پاسپورٹ ملے تھے۔
پولیس کے ترجمان نے بھی میڈیا کے سامنے آ کر گزشتہ ہفتے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اُن خبروں کی تصدیق کی جن میں کہا گیا کہ ایڈم نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
مجموعی طور پر 17 افراد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے تھے جو مبینہ طور پر مہلک بم حملے میں ملوث تھے۔
رواں ماہ ہی ملائیشیا میں عہدیداروں نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ ماہ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہونے والے بم حملے کے سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں پاکستان کا ایک اور ملائیشیا کے دو شہری شامل ہیں۔
ملائیشیا کے حکام نے حراست میں لیے گئے پاکستانی شہری کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں اور نا ہی پاکستان کی طرف سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان سامنے آیا ہے۔