بنگلہ دیش میں نماز عید کے اجتماع کے قریب دستی بم حملے میں کم از کم افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ’اے پی‘ کے مطابق مشتبہ شدت پسندوں نے کشور گنج میں نماز عید کے اجتماع کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر دیسی ساخت کا بم پھینکا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات حسان الحق کے حوالے سے کہا ہے کہ بم حملے کا نشانہ گشت کرنے والے پولیس اہلکار تھے۔
بنگلہ دیش میں جمعرات کو عیدالفطر منائی جا رہی ہے اور اطلاعات کے مطابق کشور گنج میں نماز عید کی ادائیگی کے لیے بڑی تعداد میں نمازی موجود تھے۔
سکیورٹی فورس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے ہیں۔
بنگلہ دیش میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ایک ریستوران پر سات حملہ آورں نے حملہ کر کے وہاں غیر ملکیوں سمیت متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا، جن میں سے بعد میں 20 یرغمالیوں کو قتل کر دیا گیا۔
ریستوران پر حملہ کرنے والوں میں سے چھ شدت پسند مارے گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت تنظیم داعش نے قبول کی تھی لیکن بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے داعش سے براہ راست رابطے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔