بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کی اطلاعات
بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جب کہ اُن کے ملک سے باہر جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
بنگلہ دیش میں اتوار کو ایک بار ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس میں ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں 91 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
مظاہرین کی جانب سے وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کے مطالبے میں بھی شدت آ گئی تھی۔
بنگلہ دیشی فوج کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل وقار الزماں پیر کو قوم سے خطاب کریں گے اور اس وقت تک عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اتوار کو ملک بھر میں کرفیو کے نفاذ کے ساتھ ہی ریلوے سروسز بھی معطل کر دی گئی تھیں جب کہ ملک کی گارمنٹس انڈسٹری میں بھی کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
شیخ حسینہ کے بیٹے کی فوج سے ’غیر منتخب حکومت‘ کا راستہ روکنے کی اپیل
وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے ملک کی سیکیورٹی فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی ’غیر منتخب حکومت‘ کا راستہ روکیں۔
امریکہ میں مقیم سجیب واجد نے پیر کو اپنی فیس بک پوسٹ فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اور آئین کی حفاظت آپ کی ذمے داری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رہنا چاہیے اور فوج کی ذمے داری ہے کہ وہ کسی بھی غیر منتخب حکومت کے قیام کو روکے۔
شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے کی اطلاعات
بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ اور ان کی چھوٹی بہن ریحانہ ملک سے ’محفوظ مقام‘ پر پہنچ چکی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مستعفی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ محفوظ مقام پر پہنچ چکی ہیں۔
مقامی میڈیا اپنے ذرائع سے رپورٹ کررہا ہے کہ شیخ حسینہ مغربی بنگال پہنچ گئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جس میں مظاہرین وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ میں داخل ہو رہے ہیں جب کہ ہزاروں مظاہرین ڈھاکہ کی سڑکوں پر نظر آ رہے ہیںَ۔ کچھ ویڈیوز میں مظاہرین کو وزیرِ اعظم ہاؤس سے کرسیاں، ٹی وی اور دیگر اشیا لیجاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف کا ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان
بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے ملک میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔
پیر کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کو مخلوط حکومت کے ذریعے چلایا جائے گا جب کہ ملک میں امن واپس لائیں گے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ تمام مسائل حل کرنے کے لیے سب مل کر کام کریں گے۔