بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کے استعفے کے بعد مظاہرین کا سڑکوں پر جشن
بنگلہ دیش: مظاہرین کا وزیرِ اعظم ہاؤس پر دھاوا اور توڑ پھوڑ
شیخ حسینہ کے استعفے کے بعد بھی ڈھاکہ میں مشتعل مظاہرین کی جانب سے سرکاری املاک اور دیگر اہم عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ مشتعل مظاہرین نے وزیرِ اعظم ہاؤس میں بھی دھاوا بول دیا اور اس دوران توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ ڈھاکہ میں پیر کو فوجی مداخلت کے بعد شیخ حسینہ کی اقتدار سے رُخصتی اور بھارت روانگی کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا؟ دیکھیے یہ پکچر گیلری۔۔۔
بنگلہ دیش کے چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر حملہ، توڑ پھوڑ
بنگلہ دیش میں وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے اور آرمی چیف کی جانب سے عبوری حکومت کے قیام کے اعلان کے باوجود ڈھاکہ میں صورتِ حال کشیدہ ہے اور کئی مقامات پر ہنگامہ آرائی جاری ہے۔
بنگلہ دیش کے اخبار 'ڈیلی اسٹار' نے خبر دی ہے کہ شرپسندوں کے ایک گروہ نے ملک کے چیف جسٹس کی سرکاری رہائش گاہ پر حملہ کرکے وہاں توڑ پھوڑ کی ہے۔
اخبار کے مطابق حملہ آور پیر کی شام ڈھاکہ کے علاقے ککریل میں واقع چیف جسٹس عبید الحسن کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہوئے اور اسے نقصان پہنچایا۔
اخبار کے مطابق حملہ آور رہائش گاہ سے گاڑیوں اور فرنیچر سمیت بیشتر سامان لوٹ کر لے گئے ہیں۔
بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کے مطابق شیخ حسینہ کی کابینہ کے بعض وزرا اور عوامی لیگ کے رہنماؤں کی ڈھاکہ میں واقع رہائش گاہوں پر بھی مشتعل مظاہرین کے حملوں اور وہاں توڑ پھوڑ کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
شیخ حسینہ کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے ملاقات: بھارتی میڈیا
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی پہنچنے کے بعد شیخ حسینہ نے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے ملاقات کی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ حسینہ نئی دہلی میں کچھ دیر قیام کے بعد لندن جائیں گی جہاں وہ سیاسی پناہ لے سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر نے وزیرِ اعظم مودی کو بنگلہ دیش کی صورتِ حال سے آگاہ کیا ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ شیخ حسینہ کی بھارتی وزیرِ اعظم سے ملاقات ہو گی یا نہیں۔