رسائی کے لنکس

شیخ حسینہ استعفے کے بعد بھارت میں موجود؛ ڈھاکہ میں صورتِ حال بدستورہ کشیدہ

بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے دوران وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے وزیرِ اعظم کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔

20:00 5.8.2024

حسینہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی: بیٹے کا بیان

بنگلہ دیش کی مستعفی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے نے کہا ہے کہ ان کی والدہ ملک سے بہت مایوسی کی حالت میں گئی ہیں اور وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پروگرام 'نیوز آور' میں بات کرتے ہوئے شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد جوئے کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے ملک کے لیے سخت محنت کی لیکن اس کے باوجود ایک اقلیتی گروہ کی جانب سے ان کے خلاف چلائی جانے والی مہم سے وہ سخت مایوس ہوئی ہیں۔

سجیب واجد نے کہا کہ ان کی والدہ اتوار سے مستعفی ہونے پر غور کر رہی تھیں اور انہوں نے ملک سے جانے کا فیصلہ اپنی سلامتی کے پیشِ نظر اور اپنے اہلِ خانہ کے اصرار پر کیا۔
سجیب واجد اپنی والدہ کی حکومت میں ان کے مشیر برائے اطلاعات و کمیونی کیشن ٹیکنالوجی تھے اور انہیں اپنی والدہ کا سیاسی جانشین بھی سمجھا جاتا ہے۔

20:38 5.8.2024

بنگلہ دیش میں سیاسی بحران؛ کب کیا ہوا؟

بنگلہ دیش کا سیاسی بحران: بات استعفے تک کیسے پہنچی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:55 0:00

20:39 5.8.2024

حکومت مخالف احتجاج کرنے والے طلبہ آج شب لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے

حکومت کے خلاف طلبہ کی احتجاجی تحریک کے منتظمین نے آج شب تک قومی حکومت کے قیام کے لیے اپنے لائحہ عمل دینے کا اعلان کردیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں کے کی قیادت کرنے والی ’اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹ موومنٹ‘ کے منتظمین میں شامل آصف محمود کا کہنا تھا کہ وہ ڈھاکہ میں پریس کانفرنس کرکے قومی حکومت سے متعلق لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے۔

20:50 5.8.2024

ضلع شیر پور میں مشتعل ہجوم کا جیل پر دھاوا، 500 قیدی فرار

مشتعل ہجوم نے بنگلہ دیش کے شیر پور ضلع میں جیل پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی ہے جس کے بعد جیل سے 500 قیدی بھی فرار ہوگئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق مشتعل ہجوم دمدمہ کلی گنج کے علاقے میں واقع جیل میں داخل ہوگیا جس کے بعد وہاں توڑ پھوڑ کی اور جیل کا مرکزی دروازے کو بھی آگ لگا دی۔

جیل پر ہجوم کے حملے کے بعد وہاں موجود 500 قیدی فرار ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر سرکاری عمارتوں اور دفاتر پر حملوں کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG