رسائی کے لنکس

جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز؛ کرکٹ بورڈ کا شکیب الحسن کو سیکیورٹی کی ضمانت دینے سے انکار


  • شکیب الحسن پانچ اگست کو پُرتشدد ہنگاموں کے دوران فیکٹری ملازم کے قتل کے مقدمے میں نامزد ہیں۔
  • شکیب الحسن نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ ٹیسٹ فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں اور آئندہ ماہ ڈھاکہ میں جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔
  • گرفتاری کے خدشے اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر شکیب الحسن نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے سیکیورٹی کی ضمانت دینے کی درخواست کی تھی۔
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کسی کھلاڑی کو انفرادی سطح پر سیکیورٹی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

ویب ڈیسک بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف اکتوبر میں شروع ہونے والے ڈھاکہ ٹیسٹ کے دوران بنگلہ دیش کے سابق کپتان شکیب الحسن کو سیکیورٹی کی گارنٹی دینے سے معذرت کر لی ہے۔

شکیب الحسن نے ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ فارمیٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے خواہش ظاہر کی تھی کہ اکتوبر میں جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ڈھاکہ ٹیسٹ کھیل کر وہ اپنے طویل ٹیسٹ کریئر کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

جمعرات کو کانپور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ اگر اُنہیں سیکیورٹی کی گارنٹی نہ ملی تو کانپور ٹیسٹ اُن کے کریئر کا آخری ٹیسٹ ہو گا۔

شکیب الحسن نے اس حوالے سے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو ایک درخواست بھی دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈھاکہ ٹیسٹ کے دوران اُنہیں سیکیورٹی کی ضمانت دی جائے۔

خیال رہے کہ شکیب الحسن شیخ حسینہ کی عوامی لیگ کے رُکن اسمبلی تھے اور پانچ اگست کو شیخ حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد عوامی لیگ کے دوسرے رہنماؤں کی طرح شکیب الحسن کے خلاف بھی قتل کا مقدمہ درج ہے۔

ڈھاکہ کے ادابار پولیس اسٹیشن میں شکیب الحسن کے خلاف پانچ اگست کے ہنگاموں کے دوران گارمنٹ فیکٹری کے ایک ملازم کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکیب الحسن کے خلاف یہ مقدمہ اس وقت درج کیا گیا تھا، جب وہ پاکستان کے خلاف راولپنڈی میں ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے۔ اس مقدمے میں بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ سمیت ان کی کابینہ کے کئی اہم وزرا اور عوامی لیگ کے قانون سازوں سمیت 147 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

فیکٹری ورکر کے قتل کی ایف آئی آر میں شکیب الحسن کا نام 28 ویں نمبر پر ہے۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر فاروق احمد کہتے ہیں کہ شکیب الحسن کی سیکیورٹی کی ضمانت دینا بورڈ کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ بورڈ انفرادی سطح پر کسی کھلاڑی کے لیے سیکیورٹی کا الگ انتظام نہیں کر سکتا۔ یہ فیصلہ حکومتی سطح پر ہو سکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس صورتِ حال میں فیصلہ شکیب الحسن کو لینا ہے۔ کرکٹ بورڈ کوئی پولیس یا سیکیورٹی ایجنسی نہیں ہے جو کسی کھلاڑی کو سیکیورٹی کی گارنٹی دے سکے۔ یہ کام حکومت کا ہے۔

تاہم اُن کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن ایک مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، ہم اُن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

کرکٹ ویب سائٹ 'کرک انفو' کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر برائے قانون آصف نذرل کا کہنا تھا کہ اُنہیں اُمید ہے کہ شکیب الحسن کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے آپریشنل انچارج شہریار نفیس کا کہنا ہے کہ دو روز قبل اعلٰی حکام نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وطن واپسی پر شکیب الحسن کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔

بنگلہ دیش کے حالات کے پیشِ نظر جنوبی افریقہ کا دورہ بھی کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔ جنوبی افریقہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اُنہیں سیکیورٹی رپورٹس کا انتظار ہے جس کے بعد ہی دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے مستقبل کا فیصلہ ہو گا۔

فورم

XS
SM
MD
LG