رسائی کے لنکس

آذربائیجان کو جے ایف-17 طیاروں کی فروخت، 'یہ ویلیو فار منی ڈیل ہے'


  • پاکستان فوج کے ترجمان کے مطابق آذربائیجان کے ساتھ جے۔ایف تھنڈر طیاروں کی فروخت کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
  • آذربائیجانی میڈیا کے مطابق پاکستان ابتداً آذربائیجان کو آٹھ طیارے فروخت کرے گا۔
  • جو ممالک مہنگے جہاز نہیں خرید سکتے وہ ایسے جہاز خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں: ایئر مارشل (ر) شہزاد چوہدری
  • پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان طیاروں کی فروخت کا یہ معاہدہ تقریباً 1.6 ارب ڈالرز کا ہے: دفاعی تجزیہ کار ضیا شمسی

اسلام آباد -- پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان جے ایف-17 بلاک تھری لڑاکا طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔ آذربائیجانی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت پاکستان ابتداً آذربائیجان کو آٹھ طیارے فروخت کرے گا جب کہ دوسرے مرحلے میں مزید آٹھ طیارے فراہم کیے جائیں گے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آذربائیجان کی فضائی طاقت بڑھانے کے لیے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے حالیہ دورۂ پاکستان کے دوران جے ایف۔17 لڑاکا طیارے کی جنگی صلاحیتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔

آذربائیجان کی درخواست پر پاکستان ایئر فورس کا ایک دستہ جے ایف-17بلاک بلاک تھری کی صلاحیتوں کی نمائش کے لیے باکو گیا تھا۔

اس دوران جے ایف۔17 کی پی اے ایف ملٹی رول ٹینکر ٹرانسپورٹ طیارے سے ایئر ٹو ایئر فیولنگ کی گئی جس نے طویل فاصلے تک پہنچنے کی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کیا۔

صدر آذربائیجان الہام علیوف نے جے ایف۔17 کے ڈسپلے اور جے ایف۔17 کے فضائی مظاہرہ کا مشاہدہ کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جے ایف-17 بلاک-تھری ایک 4.5 جنریشن ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے۔ جو ریڈار اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہے۔

جے ایف-17 وسیع پیمانے پر جنگی مشن انجام دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان نے یہ لڑاکا طیارہ چین کے تعاون سے بنانا شروع کیا تھا۔ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس میں اس طیارے کا اب بیش تر کام مکمل کیا جاتا ہے۔

آذربائیجان جے ایف-17 طیارہ استعمال کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک ہو گا۔ اس سے قبل پاکستان کے علاوہ نائیجیریا اور میانمار بھی یہ طیارہ استعمال کر رہے ہیں۔

آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کی دیگر تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں کہ کتنی تعداد میں یہ طیارے فراہم کیے جائیں گے۔

اس بارے میں آذربائیجان کے میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان آذربائیجان کو آٹھ جے ایف-17 بلاک تھری طیارے فراہم کرے گا اور اس تعداد میں مزید آٹھ طیارے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ آذربائیجان اپنے موجودہ مگ طیاروں کے فلیٹ کو جے ایف-17 سے تبدیل کرے گا۔

'جو ممالک مہنگے جہاز نہیں خرید سکتے اُن کے لیے یہ اچھی ڈیل ہے'

دفاعی تجزیہ کار ایئر مارشل (ر) شہزاد چوہدری کہتے ہیں کہ جو ممالک مہنگے جہاز نہیں خرید سکتے وہ ایسے جہاز خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ایف 16 طیارہ آٹھ سے ساڑھے آٹھ کروڑ ڈالر میں ملتا ہے جب کہ جے۔ایف 17 چار کروڑ ڈالر تک کا ہے اور اس کی کارکردگی ایف۔16 کے بہت قریب لے جاتی ہے۔

اُن کے بقول "پرفارمنس کے لحاظ سے یہ ویلیو فار منی ڈیل ہے، خاص طور پر ایسے ممالک کے لیے جن کا دفاعی بجٹ زیادہ نہیں ہوتا۔"

ایئر مارشل (ر) شہزاد چوہدری کہتے ہیں کہ فروری میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی فضائی جھڑپ میں جے۔ایف 17 نے اپنی دھاک بٹھائی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوست ممالک اگر اس نوعیت کے معاہدے کرتے ہیں تو اس سے نہ صرف پاکستان کو بھاری زرِمبادلہ ملے گا بلکہ نئے اتحادی بھی بنتے ہیں۔

'پاکستان مزید جدید طیارے خریدنا چاہتا ہے'

پاکستان فضائیہ کے سابق افسر اور دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر ضیا شمسی کہتے ہیں کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان طیاروں کی فروخت کا یہ معاہدہ تقریباً 1.6 ارب ڈالرز کا ہے۔

اُن کے بقول کچھ عرصے میں پاکستان چین سے ففتھ جنریشن طیارہ ایف سی 31 لینے کی تیاری کر رہا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ جو طیارے پاکستان خود بنا سکتا ہے وہ دیگر ملکوں کو فروخت کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم سے مزید جدید ہتھیار خریدے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہت اہم ہیں اور جب آذربائیجان آزاد ہوا تو ترکیہ کے بعد پاکستان دوسرا ملک تھا جس نے اسے تسلیم کیا تھا۔

اس کے علاوہ دو سال قبل آرمینیا کے ساتھ تنازع میں بھی پاکستان نے آذربائیجان کی بھرپور حمایت کی تھی۔

جے ایف-17 بلاک تھری میں کیا کچھ ہے؟

جے ایف-17 بلاک تھری کے بارے میں ضیا شمسی کا کہنا تھا کہ یہ سنگل انجن، ملٹی رول طیارہ ہے۔ یہ ایئر ٹو ایئر اور ائیر ٹو لینڈ کارروائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اُن کے بقول یہ جہاز کم اور درمیانی بلندی پر اپنی تیز رفتار پوزیشن کی تبدیلی کے حوالے سے بہترین جہاز سمجھا جاتا ہے۔ اس کی فائر پاور بہت زیادہ اہم ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ یہ جہاز 50 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایئر ٹو ایئر فیولنگ کی وجہ سے زیادہ دیر تک فضا میں رہ سکتا ہے۔

ضیا شمسی کہتے ہیں کہ جے۔ایف تھنڈر میں جدید ترین ایویانکس شامل کیے گئے ہیں۔ اس میں سات مختلف اقسام کے میزائل نصب کیے جا سکتے ہیں جو درستگی کے ساتھ اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG