انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) 2022 کے ایڈیشن کے لیے نیلامی کا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے جس میں تمام دس ٹیموں نے اپنے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کر لیا ہے۔
کھلاڑیوں کے انتخابات کے لیے دو مراحل میں تمام دس فرنچائز نے 551 کروڑ روپے سے زائد مالیت سے 204 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔ تمام کھلاڑیوں کا انتخاب مقامی کرنسی میں کیا گیا۔
آئی پی ایل 2022 کے لیے سب سے مہنگے کھلاڑی ایشان کشن رہے جنہیں ممبئی انڈینز نے 15 کروڑ 25 لاکھ بھارتی روپے کے عوض اپنی ٹیم میں شامل کیا ہے۔ دوسرے نمبر پر مہنگے کھلاڑی دیپک چاہر رہے جنہیں چنئی سپر کنگز نے 14 کروڑ روپے میں خریدا ہے۔
ایشان کشن کا انٹرنیشنل کریئر تو مختصر ہیں لیکن بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر نے ڈرافٹ کے دوران فرنچائزز کو اپنی جانب متوجہ کیے رکھا۔ وہ اب تک تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن آئی پی ایل میں وہ 61 میچز میں 1452 رنز بنا چکے ہیں۔
وراٹ کوہلی، محمد شامی اور کئی نامور بھارتی کرکٹرز کی موجودگی میں ایشان کشن کے مہنگے ترین انتخاب پر جہاں کرکٹ حلقے حیران ہیں وہیں انٹرنیشنل کرکٹ کے کئی بڑے نام آئی پی ایل 2022 کے ڈرافٹ میں کسی بھی ٹیم میں جگہ نہ بنا سکے۔
ایسے 10 کھلاڑیوں کا ذکر کرتے ہیں جو ماضی میں آئی پی ایل میں کئی بہترین پرفارمنس دے چکے ہیں اور انٹرنیشنل لیول پر اپنی ٹیموں کی جانب سے بہترین کھیل پیش کر رہے ہیں لیکن انہیں کسی بھی فرنچائز نے آئی پی ایل 2022 کے لیے منتخب نہیں کیا۔
اسٹیو اسمتھ
آسٹریلیا کے جارح مزاج بلے باز اسٹیو اسمتھ اپنی قومی ٹیم کے لیے تو رن مشین ہیں لیکن وہ آئی پی ایل 2022 کے لیے کسی بھی ٹیم میں جگہ نہ بنا سکے۔
اسٹیو اسمتھ کے انتخاب کے لیے کم سے کم قیمت دو کروڑ روپے رکھی گئی تھی۔ گزشتہ برس کی ان کی پرفارمنس کی وجہ سے بظاہر وہ کسی بھی فرنچائز کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ناکام رہے۔ آئی پی ایل 2021 میں اسمتھ نے دہلی کیپیٹلز کی جانب سے کھیلتے ہوئے آٹھ میچز میں 152 رنز بنائے تھے۔
شکیب الحسن
بنگلہ دیش کے اسٹار کرکٹر شکیب الحسن بھی آئی پی ایل 2022 کے لیے کسی بھی ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے۔
شکیب بہترین آل راؤنڈر کی آئی سی سی رینکنگ میں پہلے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ انٹرنیشنل میچز میں کارکردگی کے باوجود شکیب آئی پی ایل میں کسی بھی ٹیم میں شامل نہ ہو سکے۔
شکیب کو آئی پی ایل 2022 میں شامل نہ کیے جانے کی بظاہر وجہ ان کی گزشتہ برس کی کارکردگی معلوم ہوتی ہے۔ 2021 کے ایونٹ میں انہوں نے آٹھ میچز میں صرف 47 رنز بنائے تھے اور صرف چار وکٹیں لے سکے تھے۔
عادل رشید
انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے لیگ اسپنر عادل رشید کا شمار محدود اوور کی کرکٹ میں دورِ حاضر کے بہترین اسپنرز میں ہوتا ہے۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں ان کا نمبر تیسرا ہے لیکن کسی بھی فرنچائز نے انہیں اپنی ٹیم میں شامل نہیں کیا۔
سریش رائنا
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بھارتی کرکٹر سریش رائنا اس بار آئی پی ایل نہیں کھیل سکیں گے۔ انہیں کسی بھی فرنچائز نے نہیں لیا۔
وہ اب تک آئی پی ایل کے 205 میچز میں 32 کی اوسط سے 5528 رنز بھی بنا چکے ہیں۔ آئی پی ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے وراٹ کوہلی، شیکر دھاون اور روہت شرما کے بعد سریش رائنا کا نام آتا ہے اور ان کا رن ریٹ تینوں کھلاڑیوں سے زیادہ ہے۔
رائنا بھی 2021 کے ایونٹ کے 12 میچز میں صرف 160 رنز بنا پائے تھے۔ شاید ان کی یہ کارکردگی کسی بھی فرنچائز کو متاثر نہیں کر سکی۔
عمران طاہر
جنوبی افریقہ کے سابق لیگر اسپنر عمران طاہر کے آئی پی ایل 2022 میں انتخاب کے لیے کم سے کم بولی دو کروڑ روپے تھی۔ لیکن کسی بھی ٹیم نے انہیں لینے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
ایرون فنچ
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان ایرون فنچ گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی آئی پی ایل کی کسی بھی ٹیم میں شامل نہیں۔
آئی پی ایل 2022 کے ان کی کم سے کم بولی ڈیڑھ کروڑ روپے تھی لیکن کسی بھی فرنچائز نے انہیں شامل کرنے کے لیے بولی نہیں لگائی۔
ڈیوڈ ملان
انگلینڈ کے بلے باز ڈیوڈ ملان آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں ابتدائی پانچ بلے بازوں میں شامل ہیں لیکن وہ آئی پی ایل 2022 کے لیے کسی بھی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
گزشتہ برس انہوں نے کنگز الیون پنجاب کی نمائندگی کی تھی اور واحد میچ میں انہوں نے 26 رنز بنائے تھے۔
این مورگن
انگلینڈ کے سابق کپتان این مورگن اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے گزشتہ برس آئی پی ایل کا فائنل کھیلا تھا لیکن اس بار نہ تو وہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی نمائندگی کریں گے اور نہ ہی آئی پی ایل میں ایکشن میں دکھائی دیں گے۔
مورگن نے گزشتہ برس 17 میچز میں صرف 133 رنز بنائے تھے اور ان کے رنز کی اوسط گیارہ اعشاریہ صفر آٹھ تھی۔
کرس لین
آسٹریلیا کے جارح مزاج بلے باز کس لین گزشتہ برس ممبئی انڈینز کی جانب سے صرف ایک میچ کھیل سکے تھے لیکن اس بار ان کی بولی ہی نہیں لگی۔
تبزیر شمسی
جنوبی افریقہ کے اسپنر تبریز شمسی کو آئی پی ایل 2022کے ڈرافٹ میں ایک کروڑ روپے کی کیٹیگری میں رکھا تھا لیکن کسی بھی فرنچائز نے انہیں اپنی ٹیم میں شامل کرنے میں دلچسپی نہیں دکھائی۔