امریکہ کے وزیرِ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن اسرائیل کے دورے کے بعد جمعے کو اردن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔
اینٹنی بلنکن نے آنے والے دنوں میں ایک بڑے سفارتی دورے کا اعلان کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔
امریکی وزیرِ خارجہ خطے کے رہنماؤں سے حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کی رہائی کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے بتایا ہے کہ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کی مصدقہ تعداد اب 27 ہو گئی ہے جب کہ 14 مزید اب تک لا پتا ہیں۔
یہ توقع بھی کی جارہی ہے کہ وہ غزہ میں محصور لگ بھگ بیس لاکھ فلسطینی شہریوں کے لیے انسانی بنیادوں پر ایک راہداری قائم کرنے کے بارے میں بھی بات کریں گے۔
اسرائیل نے حماس کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت کو تباہ کرنے کی کوشش میں غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے اردن پہنچنے سے قبل اسرائیل کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہودی مملکت کے لیے امریکی مدد و حمایت میں کبھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔
جمعرات کے روز تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے شانہ بشانہ کھڑے، امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ جو پیغام لے کر وہ اسرائیل آئے ہیں، وہ یہ ہے کہ ہو سکتا ہے کہ آپ خود اتنے مضبوط ہوں کہ اپنا دفاع خود کرلیں۔ لیکن جب تک امریکہ موجود ہے، آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے۔
جب بلنکن سے ان بچوں اور نوجوانوں کی تصویروں کے بارے میں سوال کیا گیا جو نیتن یاہو نے انہیں دکھائی تھیں، جن میں ہفتے کے روز کے حماس کے حملوں کے دوران انہیں ذبح کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ تو انہوں نے کہا کہ یہ تصویریں بہت تکلیف دہ تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لمحہ ہے جب ہر شخص کو یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ اس بارے میں احساسات شدید ہیں۔ یہ باتیں قابل نفرت ہیں اور یہ عزم موجود ہے کہ ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس پر جتنا بھی کہا جائے وہ کم ہے۔
قبل ازیں بلنکن اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے دنیا بھر کے ملکوں سے ، حماس کے اچانک اور مہلک حملوں کی مذمت کرنے کےلیے کہا۔ بلنکن کے بقول یہ اخلاقی جرات دکھانے کا وقت ہے۔
نیتن یاہو نے، بحران کے دوران اسرائیل آنے اور امریکی حمایت کے لیے بلنکن کا شکریہ ادا کیا تھا۔ اور حملوں کا ایک جذباتی نقشہ پیش کیا ، جن میں ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی مارے گئے۔
فورم