برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات میں کٹوتی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دفاعی اخراجات میں آٹھ فیصد کٹوتی شامل ہے جو کہ روایتی ہتھیاروں جیسے ٹینکوں اور لڑاکا طیاروں پر خرچ ہونے والے اربوں ڈالر کے منصوبوں کی منسوخی کے ذریعے کی جائے گی۔ دہشت گردی اور انٹرنیٹ کے ذریعے ہونے والے حملوں کے انسداد کے لیے رقم میں اضافہ کیا جائے گا۔
برطانوی حکومت کے مطابق دہشت گردی اور کمپیوٹر سسٹم پر حملے برطانیہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
دفاعی اخراجات میں کٹوتی اس منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت آئندہ برسوں میں حکومتی اخراجات میں 25فیصد کمی کی جائے گی۔ برطانیہ کو شدید بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔
وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ایک روز قبل امریکی صدر براک اوباما سے فون پر بات کی اور انھیں دفاعی اخراجات میں زیر التوا کٹوتیوں سے متعلق آگاہ کیا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے صدر اوباما کو یقین دلایا ہے کہ برطانیہ صف اول کی فوجی طاقت کے طور پر نیٹو کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔ مسٹر اوباما نے کہا کہ امریکہ عالمی سلامتی کے لیے برطانوی کوششوں کو سراہتا ہے۔