برما کی حکومت نے کہاہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر چند قیدیوں کی سزاؤں میں تخفیف کرے گی۔
برما کے سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو نے پیر کے روز یہ اعلان کیا کہ صدر تھین سین نے ملک کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر سزاؤں میں رعایت کے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
حکومت کا کہناہے کہ اس حکم کے تحت سزائے موت کے قیدیوں کی سزاؤں کو عمر قید میں بدل دیا جائے گا۔ 30 سال سے زیادہ قید کی سزاؤں کو 30 سال تک محدود کردیا گیا ہے جب کہ 20 اور 30 سال کے درمیان قید کاٹنے والوں کو اب 20 سال جیل میں گذارنا ہوں گے۔
اعلان کے مطابق اس سے کم کی سزاؤں میں ایک چوتھائی کمی کردی جائے گی۔
لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس رعایت کا فائدہ سیاسی قیدیوں کو بھی ملے گا اور اگر ملا تو وہ کتنا ہوگا۔