برما کے ایک اسلامی اسکول میں منگل کو لگنے والی آگ سے کم از کم 13 بچے ہلاک ہو گئے اور پولیس کا کہنا ہے کہ بجلی کی ترسیل میں آنے والی خرابی اس آتشزدگی کا سبب بنی۔
رنگون میں یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب برما میں بدھ مت کے پیروکاروں اور مسلمانوں کے درمیان نسلی فسادات میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد بتایا ہے کہ واقعے میں کسی بھی طرح کی مجرمانہ سرگرمی کا پتا نہیں چلا ہے۔
اسکول کے قریب پولیس کی بھاری نفری تعنیات ہے جب کہ یہاں موجود مسلمانوں کے ہجوم نے پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے مزید مفصل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس عہدیدارتھٹ لوین نے ذرائع ابلاغ سے اپیل کی ہے وہ اس واقعے کو نسلی بے امنی کے تناظر میں رپورٹ نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ یہ بہت ضروری ہے۔ پولیس اور آگ بجھانے والوں کی مدد کریں، ہمیں رنگون میں میڈیا کی حمایت درکار ہے۔ براہ کرم یہ رپورٹ نہ کریں کہ رنگون میں کوئی جھگڑا ہے۔‘‘
گزشتہ ماہ شروع ہونے والے نسلی فسادات میں متعدد مساجد اور مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش اور نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔
میتیلا شہر سے شروع ہونے والے یہ فسادات بڑھتے ہوئے دوسرے شہروں میں بھی پھیل گئے تھے جن میں اب تک 43 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رنگون میں یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب برما میں بدھ مت کے پیروکاروں اور مسلمانوں کے درمیان نسلی فسادات میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد بتایا ہے کہ واقعے میں کسی بھی طرح کی مجرمانہ سرگرمی کا پتا نہیں چلا ہے۔
اسکول کے قریب پولیس کی بھاری نفری تعنیات ہے جب کہ یہاں موجود مسلمانوں کے ہجوم نے پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے مزید مفصل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس عہدیدارتھٹ لوین نے ذرائع ابلاغ سے اپیل کی ہے وہ اس واقعے کو نسلی بے امنی کے تناظر میں رپورٹ نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ یہ بہت ضروری ہے۔ پولیس اور آگ بجھانے والوں کی مدد کریں، ہمیں رنگون میں میڈیا کی حمایت درکار ہے۔ براہ کرم یہ رپورٹ نہ کریں کہ رنگون میں کوئی جھگڑا ہے۔‘‘
گزشتہ ماہ شروع ہونے والے نسلی فسادات میں متعدد مساجد اور مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش اور نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔
میتیلا شہر سے شروع ہونے والے یہ فسادات بڑھتے ہوئے دوسرے شہروں میں بھی پھیل گئے تھے جن میں اب تک 43 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔