فلوریڈا میں سال 2000 سے اب تک 17 ہزار سے زیادہ اژدھے پکڑے جا چکے ہیں لیکن ابھی بھی ہزاروں مزید فلوریڈا کے دلدلی علاقوں میں پھر رہے ہیں۔ یہ ایک باعث تشویش بات ہے کیوں کہ ایسے رینگنے والے جانور جو علاقے کے مقامی جانور نہیں ہیں اور دور دراز علاقوں سے نقل مکانی کر کے یہاں آئے ہیں، مقامی جانوروں کی خوراک میں حصے دار بن رہے ہیں ۔
آرلینڈو کے جنگلی حیات کے تحفظ کے ایک پارک گیٹر لینڈ پارک کے ڈائریکٹر مائیک ہلیمین کہتے ہیں ان اژدھوں کی وجہ سے ہمارے علاقے کے سب سے بڑے شکاری جانور گھڑیال اور مگر مچھ علاقہ چھوڑ کر جا سکتے ہیں اور کچھ دوسرے مقامی جانور ختم ہو سکتے ہیں مثلاً چھوٹے دودھ پلانے والے جانور ، چوہے ، دلدلی علاقے کے خرگوش وغیرہ جو دوسرے جانوروں کی خوراک سمجھے جاتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح وہ خوراک کے لیے ہمارے مقامی جانوروں سے مقابلہ کر تے ہیں اور چونکہ وہ زیادہ مضبوط ہیں اس لیے وہ جنگ جیت لیتے ہیں ۔
ایور گلیڈز دنیا کے سب سے منفرد اور نازک ایکو سسٹمز میں سے ایک مقام ہے ۔ اژدھوں کی یلغار چھ ملین مربع کلومیٹر کے اس علاقے کے نازک توازن کو متاثر کر رہی ہے جہاں نایاب اور معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی اقسام رہتی ہیں، مثلاً فلوریڈا کا تیندوا اور امریکی مگرمچھ ۔
مائیک ہلیمین کہتے ہیں کہ جب ایک بار باہر سے آنے والے جانور کی کوئی نسل بچے پیدا کرنا شروع کر دیتی ہے اور انہیں ایک ساز گار نظام دستیاب ہو جاتا ہے تو پھر انہیں ختم کرنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے ۔
فلوریڈا بر اعظم امریکہ میں غیر مقامی جنگلی حیات کی بھرمار کے ایک انتہائی سنگین بحران سے گزر رہا ہے ۔ اس وقت ریاست میں 500 سے زیادہ غیر مقامی پودے اور جنگلی حیات کی اقسام موجود ہیں جن میں سے کچھ ، مثلاً اژدھے ، مقامی حیات کی رہنے کی جگہوں پر قبضہ کر رہے ہیں اور ماحول کے لیے خطرہ لاحق کر رہے ہیں ۔
سنینٹ اگسٹائن میں فورٹ مٹانزاز نیشنل مونیومنٹ میں نیشنل پارک سروس کے ایک رینجر اور نیچرل ریسورس مینیج مینٹ کے ایک ماہر کرٹ فوٹ کہتے ہیں کہ فطرت تنوع پر انحصار کرتی ہے اور جب تنوع نہیں رہتا تو اس کی تباہی کا خطرہ بڑ ھ جاتا ہے ۔
فلوریڈا میں رینگنے والے پالتو جانوروں کی تجارت عروج پر ہے ۔ 1992 میں ہری کین اینڈریو کی وجہ سے برمی اژدھوں کی ایک افزائش گاہ تباہ ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں جانوروں نے جنگل کا رخ کیا ۔
تاہم ایور گلیڈز میں پہلا برمی اژدھا ہری کین اینڈریو سے ایک عشرے سے بھی زیادہ عرصہ قبل 1979 میں دیکھا گیا تھا ۔ وہ شاید ایک پالتو اژدھا تھا جسے جان بوجھ کر آزاد کیا گیا تھا ۔ فلوریڈا کے مکینوں کو اب برمی اژدھے کو پالنے کی اجازت نہیں ہے ۔
سینٹ کلاوڈ میں ایک غیر منافع بخش تنظیم امیزنگ اینیملز لوگوں کے آزاد کیے گئے پالتو جانوروں کی حفاظت کرتی ہے ۔ اس کی ڈپٹی ڈائریکٹر کائل رینالڈز کہتی ہیں کہ جانور وں کے بارے میں ہمیں کئی چیزیں مد نظر رکھنی چاہیں۔ مثال کے طور پر طوطے تقریباً 80 سال زندہ رہتے ہیں ۔ کچھوے 100 سال تک جی سکتے ہیں ۔ تو ان بہت سے جانوروں کو رکھنا ایک بڑی ذمہ داری ہوتی ہے ۔
1500 کی دہائی میں ہسپانوی سیاح جن جنگلی خنزیروں کو فلوریڈا لائے تھے وہ ہر سال لاکھوں ڈالر کی لاگت کی فصلیں تباہ کرتے ہیں ۔ ریاست بھر میں پائے جانے والے یہ جانور زمین کھود دیتے ہیں جیسے ماونٹ ڈورا میں جھیل اپوپکا کا علاقہ جسے ماہرین حیاتیات بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور اور وہ اس طرح غیر مقامی پودوں کے لیے ایک بنیاد تیار کر دیتے ہیں جو کھودی ہوئی زمین کے اس علاقے میں منتقل ہو جاتے ہیں ۔
فلوریڈاکے بابسن پارک میں قدرتی ماحول کے تحفظ کے ایک علاقے ٹائیگر کریک کی مینیجر شیرل ملیٹ ارجنٹائن کی سیاہ اور سفید ٹیگو چھپکلیوں کے بارے میں فکر مند ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ پارک حیاتیاتی تنوع کا ایک گڑھ ہے ۔ ہمارے پاس یہاں بہت سی چیزیں ہیں جو کسی اور جگہ اپنا وجود نہیں رکھتیں۔ اور اگر ہم نے انہیں یہاں کھو دیا تو ہم پھر اسے کر ہ ارض پر کبھی نہیں پا سکیں گے ۔
انہیں ٹیگو چھپکلیوں کی سب سے زیادہ فکر ہے جو ابھی تک ٹائیگر کریک تک نہیں پہنچی ہیں لیکن انہیں قریبی مقامات پر دیکھا گیا ہے ۔ وہ ایک اعشاریہ پانچ میٹر تک لمبی ہو سکتی ہیں۔
شیرل کہتی ہیں کہ جنوبی فلوریڈا میں ٹیگو چھپکلیو ں کے پیٹ میں گوفرکچھووں کے بچے پائے گئے ہیں ۔ وہ گوفر کچھووں کے بچے کھا سکتی ہیں ۔میں واقعی یہاں ان سے پہنچنے والے نقصان کے بارے میں فکر مندہوں۔
گوفر کچھوے وفاقی طورپرمعدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل ہیں ۔ وہ ایک اہم جانور ہیں اور ماحولیات کے لیے بہت اہم ہیں کیوں کہ وہ سینکڑوں دوسرے جانوروں کو پناہ فراہم کرتے ہیں ۔
شیرل کہتی ہیں کہ ٹیگو چھپکلیاں گوفر کچھووں کے بلوں کو بہت پسند کرتی ہیں اور جنوبی فلوریڈا میں انہیں گوفر کے بلوں کو استعمال کرتے ہوئے پایا گیا ہے۔ گوفر کچھوے ان بلوں کو تیار کرتے ہیں جو لگ بھگ 10 فٹ گہرے اور 30 فٹ تک طویل ہو سکتے ہیں اوروہ 300 سے زیادہ مختلف جانوروں کو پناہ دے سکتے ہیں ۔
فلوریڈا ہر سال اس غیر مقامی جنگلی حیات سے نمٹنے کے لیے 500 ملین ڈالر خرچ کرتا ہے ۔ عہدے دار شکار، غیر مقامی پالتو جانوروں کے حفاظتی پروگراموں اوردوسر ے طریقوں کے استعمال سے اس غیر مقامی جنگلی حیات کا مقابلہ کرتے ہیں لیکن گیٹر لینڈ کے ہلیمین کہتے ہیں کہ اس مقصد میں ابھی کوئی کامیابی دکھائی نہیں دے رہی ۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے ضروری ہوگا کہ نئی نسل کو اسکول کی سطح پر اس بارے میں آگاہی کا سلسلہ شروع کیا جائے ۔
وی او اے نیوز