سابق امریکی صدر جارج بش سینئر کو ملک کی شمال مشرقی ریاست مین کے ایک ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ چار دن قبل گرنے سے ان کی گردن کی ایک ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔
سب سے عمر رسیدہ حیات سابق امریکی صدر اکانوے سالہ بش کو گردن کا ایک مہرہ ٹوٹنے کے باعث بدھ کو ہسپتال داخل کرایا گیا۔ مین میں کینے بنک پورٹ میں واقع اپنے گھر میں وہ موسم گرما گزارنے کے لیے مقیم ہیں۔
ان کے ترجمان جم میگراتھ نے کہا کہ ان کی حالت اتنی بہتر ہے کہ وہ گھر میں رہ کر صحتیاب ہو سکتے ہیں۔
مہرہ ٹوٹنے سے ان کی ریڑھ کی ہڈی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے اسے ’’اچھی خاصی چوٹ‘‘ قرار دیا مگر کہا کہ وہ اچھی حالت میں ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو جائیں گے۔
بش کو رعشہ کا مرض لاحق ہے اور انہیں آخری مرتبہ گزشتہ سال دسمبر میں سانس میں تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا۔
وہ دو مرتبہ صدر رہنے والے رونلڈ ریگن کے دور اقتدار میں نائب صدر رہے اور 1988 میں صدر منتخب ہوئے۔ 1992 میں بل کلنٹن نے انہیں صدارتی انتخاب میں شکست دی۔
جارج ایچ ڈبلیو بش سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش کے والد بھی ہیں۔ جیب بش 2016 کے انتخاب کے لیے رپبلیکن نامزدگی کے امیدوار ہیں۔