کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کو انتخاب سے پہلے کچھ مخالفت کا سامنا ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو کرونا وائرس کی ویکسین کے بھی مخالف ہیں۔ پیر کے روز جب وہ بس کے ذریعے اپنی انتخابی مہم پر نکلے تو انہیں کچھ ایسے لوگوں کا سامنا کرنا پڑا جو ویکسین کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی فوٹیج کے مطابق ایسا لگا کہ ٹروڈو اور ان کا ایک محافظ لنڈن اونٹاریو میں ایک بس کی جانب جا رہے تھے کہ سفید کنکر انہیں آکر لگے۔ اس سے پہلے گذشتہ ماہ کے آخر میں ان کی لبرل پارٹی نے ویکسین کے مخالف لوگوں کی جانب سے سیکورٹی خطرات کے پیشِ نظر ایک تقریب ملتوی کر دی تھی۔
تاہم، گلوبل نیوز ٹی وی کے رپورٹر ابی گیل بی مان نے ٹوئٹر پر ایک وڈیو پوسٹ کی جس میں وزیرِ اعظم ٹروڈو نے اس واقعے کو زیادہ اہمیت نہیں دی اور اس واقعے کے بعدانہوں نے کہا کہ ہوسکتا کہ ان کے کندھے پر کچھ لگا ہو، پہلے بھی ایک مرتبہ کسی نے کدو کے بیج بھی ان پر پھینکے تھے۔
پیر کو اس سے پہلے ٹروڈو نے ویکسین کی مخالفت کرنے پر اپنے قدامت پسند مخالف امیدوار ایرن او ٹولز پر سخت نکتہ چینی کی اور ویکسین مخالف نعرے لگانے والوں کو مشتعل ہجوم قرار دیا۔
ٹروڈو کا کہنا تھا ایرن او ٹولز اپنی گفتگو کے موضوعات ویکسین کے مخالف ہجوم سے حاصل کرتے ہیں۔
کینیڈا میں صدارتی انتخابات کے 74% امیدوار کرونا وائرس ویکسین کی مکمل خوراکیں حاصل کر چکے ہیں مگر اس وقت ملک میں وباء کی چوتھی لہر پیدا ہو رہی ہے اور زیادہ تر وہ لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی۔
20 ستمبر کو کینیڈا کے انتخابات میں لبرلز اور کنزرویٹوز میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں میں دونوں ہی تقریباً یکساں مقبولیت رکھتے ہیں۔
49سالہ جسٹن ٹروڈو نے پیر کے روز اپنے مدِ مقابل اوٹولز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گن کنٹرول کے معاملے میں وہ اپنا مؤقف واضح کرنے میں ہچکچا رہے ہیں۔
اتوار کے روز او ٹولز نے بعض قسم کی بندوقوں کو ختم کرنے کے بارے میں اپنا انتخابی وعدہ واپس لے لیا تھا۔ حالیہ برسوں میں کینیڈا میں بڑے پیمانے پر شوٹنگ کے کئی واقعات ہوئے ہیں اور یہ مسئلہ کافی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
اونٹاریو میں، جو کینیڈا کا سب سے زیادہ آبادی والا جنوبی صوبہ ہے، ٹروڈو نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "اوٹولز منتخب ہونے کے لئے کچھ بھی کہہ رہے ہیں۔ یہ قیادت والی اور قابلِ بھروسہ بات نہیں ہے۔"
اوٹاوا میں بات کرتے ہوئے او ٹولز نے یہ تو نہیں بتایا کہ ان کے کتنے حامیوں نے ابھی کرونا وائرس کی ویکسین نہیں لی، تاہم انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ روزانہ اپنا ٹیسٹ کروائیں۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین کے بارے میں ان کا مؤقف ہے کہ ہم لوگوں کی اس بارے میں حوصلہ افزائی کرتے ہیں، انہیں معلومات بھی دیتے ہیں مگر اپنی صحت کے بارے میں ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
اس ہفتے دو انتخابی مباحثے ہونا ہیں۔ ایک فرانسیسی زبان میں اور دوسرا انگریزی میں۔ یہ واحد موقع رہ گیا ہے جب ووٹنگ سے پہلے تمام امیدوار قومی ٹیلی ویژن پر آمنے سامنے ہوں گے۔
پیر کے روز سی ٹی وی کے لئے نانوز ریسرچ سروے نے 1,200 لوگوں کی رائے کے حوالے سے لبرل پارٹی کی مقبولیت 34.1% اور کنزرویٹو پارٹی کو 32%مقبول بتایا جبکہ ایک روز پہلے لبرلز 33.4% پر تھے اور قدامت پسندوں کی مقبولیت 34.9% تھی۔
(اس خبر میں معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)