سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو نیب لاہور نے لندن سے پاکستان پہنچتے ہی ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا ہے۔
وہ اپنی اہلیہ، مریم نواز کے ہمراہ لندن سے براستہ دوحہ اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید، آصف کرمانی، مریم اورنگزیب اور دیگر سینئر رہنما ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
مریم نواز کی آمد سے قبل، آصف کرمانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا گیا تو قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
کیپٹن (ر) صفدر اور مریم نواز کی فلائٹ رات ایک بجکر 10 منٹ پر اسلام آباد پہنچی۔
اس موقع پر نیب کی ٹیم ایئرپورٹ پر موجود تھی اور انھوں نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے رن وے پر جانے کی کوشش بھی کی جس کی ان کو ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔
بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مریم نواز راول لاؤنج سے الگ نکلیں اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئیں۔ اس موقع پر کارکنوں نے ایئرپورٹ کے باہر ان کے حق میں بھرپور نعرہ بازی کی۔
اطلاعات کے مطابق، کیپٹن (ر) صفدر راول لاؤنج سے باہر آئے تو نیب لاہور نے عدالتی احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے انہیں حراست میں لے لیا۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی جانب سے اُن کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی گئی اور کارکن نیب حکام کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے۔ اس موقع پر کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے کارکنوں سے کہا گیا کہ کسی قسم کی مزاحمت نہ کی جائے۔
نیب ٹیم نے اسماعیل ڈوگر کی سربراہی میں کیپٹن صفدر کو حراست میں لیا، جنھیں پیر کی صبح احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔