رسائی کے لنکس

پشاور: کار بم دھماکے میں خاتون سمیت چھ افراد زخمی


پشاور پولیس کے سربراہ قاضی جمیل الرحمان نے جائے واقعہ کے معائنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ہفتے کی صبح ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

زخمیوں میں ایک خاتون سمیت بیشتر راہ گیر ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

عینی شاہدین اور پولیس اہلکاروں کے مطابق دھماکہ صدر کے علاقے کالی باڑی میں ہفتے کی صبح اس وقت ہوا جب تمام دکانیں بند تھی۔

دھماکے سے علاقے کے کئی گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دھماکے کے فوراََ بعد پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

دھماکہ کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کی مرکزی مسجد کے قریب ہوا ہے جہاں جماعت الدعوۃ کے اجلاس منعقد ہوتے رہے ہیں۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔

پشاور پولیس کے سربراہ قاضی جمیل الرحمان نے جائے واقعہ کے معائنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

دھماکے کے وقت ایک نزدیکی گھر میں موجود ذوالفقار نامی مقامی رہائشی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دھماکے سے اتنا دھواں اور گرد و غبار اٹھا تھا کہ علاقے میں اندھیرا چھا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے علاقے کی کئی دکانوںں اور گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

ایک متاثرہ دکان کے مالک حاجی طاہر نے بتایا کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا لیکن انہیں کافی زیادہ مالی نقصان ہوا ہے۔ اُنہوں نے حکومت سے متاثرہ لوگوں کی مالی امداد کرنے کی اپیل بھی کی۔

دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی گونج شہر بھر میں سنی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پشاور میں کئی ماہ کے بعد دہشت گردی کی یہ پہلی بڑی واردات ہے۔ پولیس نے دھماکے سے قبل جائے واقعہ کی ایک سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی ہے جس میں ایک شخص کو وہ گاڑی گلی میں کھڑی کرنے کے بعد جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس میں بعد میں دھماکہ ہوا۔

XS
SM
MD
LG