پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کی جانب سے کیتھرین ڈالٹن کو بالنگ کوچ مقرر کرنے کا معاملہ کرکٹ حلقوں میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔
کیتھرین ڈالٹن سے قبل پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ یا فرنچائز ٹیم کے ساتھ کبھی کسی خاتون کوچ کو تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
یوں سابق آئرش کرکٹر پی ایس ایل کی تاریخ کی پہلی خاتون ہیں جو مینز ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہوں گی۔
وہ ہیڈ کوچ عبدالرحمان کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہوں گی جو گزشتہ کئی سیزنز سے ملتان سلطانز کے سابق ہیڈ کوچ اینڈی فلاور کی معاونت کر رہے ہیں۔
کیتھرین ڈالٹن 24 اکتوبر 1992 کو انگلش کاؤنٹی ایسیکس میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے کرکٹ کا آغاز بھی انگلینڈ میں ہی بطور ٹاپ آرڈر بلے باز کیا۔
جب وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود انگلینڈ کی ویمنز ٹیم میں جگہ نہ بنا سکیں تو انہوں نے آئرلینڈ کی نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا۔
سن 2016 میں ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ میں نہ صرف انہوں نے آئرلینڈ کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا بلکہ مجموعی طور پر آٹھ انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے جس میں چار ون ڈے اور چار ٹی ٹوئنٹی شامل تھے۔
سن 2019 میں کرکٹ کو بطور کھلاڑی خیرباد کہنے کے بعد کیتھرین ڈالٹن نے کوچنگ کا رخ کیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے لیول تھری کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کیا۔
وہ لندن کی مشہور سینٹ میری یونی ورسٹی کالج سے بھی وہ تربیت یافتہ ہیں جہاں انہوں نے فرسٹ کلاس میں آنرز ڈگری اپنے نام کی۔
ملتان سلطانز سے پہلے بھارت میں راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن نے ان کی بطور بالنگ کوچ خدمات حاصل کی تھیں جب کہ انگلینڈ کی نیشنل فاسٹ بالنگ اکیڈمی کے ساتھ وہ بطور اسسٹنٹ ہیڈ کوچ بھی منسلک رہ چکی ہیں۔
وہ گزشتہ چار سیزن سے ملتان سلطانز کے پیسرز کو بہتر بنانے کی کوشش بھی کر رہی ہیں اور اپنے تقرر سے قبل متعدد مرتبہ پاکستان آچکی ہیں جہاں انہوں نے جنوبی پنجاب میں محمد الیاس، سمین گل اور ارشد اقبال سمیت کئی انڈر 19 کھلاڑیوں کے ساتھ کام کیا تھا۔
پی ایس ایل میں کوچنگ کی ذمے داریاں ملنے پر کیتھرین ڈالٹن نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بطور فاسٹ بالنگ کوچ وہ اپنی تقرری سے بے حد خوش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ ہے کہ ٹورنامنٹ میں کوچنگ کرنا فاسٹ بالنگ کیمپس میں کوچنگ سے کافی مختلف ہے۔ لیکن پرامید ہیں کہ اپنے تجربے سے فاسٹ بالرز کی کارکردگی بہتر کرنے کی کوشش کریں گی۔
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے بھی کیتھرین ڈالٹن کی تقرری کو مستقبل کی جانب ایک اچھا قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملتان سلطانز کا مقصد نہ صرف کھلاڑیوں کو منتخب کرنا ہے بلکہ ان کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے جس کے لیے ان سے بہتر کوئی اور چوائس نہیں تھی۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریباً پانچ سال سے کیتھرین ان کے پلئیر ڈیولپمنٹ پروگرام سے منسلک ہیں جہاں انہوں نے کئی فاسٹ بالرز کی تیکنیک کو اپنی زیر نگرانی بہتر کیا۔
کیتھرین ڈالٹن کے کریئر پر نظر ڈالی جائے تو انہوں نے چار ون ڈے اور چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں آئرلینڈ کی نمائندگی کی۔ لیکن ان کا انتخاب بطور بلے باز ہوا، فاسٹ بالر نہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت کا کہنا تھا کہ کیتھرین ڈالٹن کی تقرری ایک مثبت پیش رفت ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب تک ایسا نہ ہونے کی وجہ مختلف کلچر ہے ورنہ کوچنگ اسٹاف میں خواتین کی شمولیت دنیا کے لیے نئی بات نہیں۔
ان کے بقول کیتھرین ڈالٹن ایک کوالی فائیڈ کوچ ہیں جو اپنی رہنمائی سے ملتان کی فاسٹ بالنگ ڈپارٹمنٹ میں بہتری لاسکتی ہیں۔
سکندر بخت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عموماً کوچنگ کا شعبہ مرد حضرات سنبھالتے آئے ہیں جس کی وجہ سے ڈریسنگ روم کا ماحول بھی مین فرینڈلی ہوتا ہے۔
اُن کے بقول ملتان سلطانز کے کوچنگ اسٹاف میں خواتین کی آمد سے کس طرح فرق پڑتا ہے، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
سابق پاکستانی وکٹ کیپر اور انٹرنیشنل لیول پر بطور سرٹیفائیڈ کوچ خدمات انجام دینے والے عتیق الزمان نے بھی اسے اچھا فیصلہ قرار دیا ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیتھرین ڈالٹن کی بطور فاسٹ بالنگ کوچ تقرری نہ صرف مستقبل کی جانب ایک اچھا قدم ہے بلکہ اس سے کرکٹ میں خواتین کوچز کو بااختیار بنانے کا موقع بھی ملے گا۔
فورم