اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پر دس میں سے ایک بچہ چائلڈ لیبر کا شکار ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے دنیا بھر سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے جس کی وجہ سے کروڑوں بچے متاثر ہو رہے ہیں۔
دنیا بھر میں 15 کروڑ سے زیادہ بچے چائلڈ لیبر کرتے ہیں جن میں پانچ برس کی عمر تک کے بچے بھی شامل ہیں۔
ان میں سے اکثر بچے طویل گھنٹوں تک گالم گلوچ اور غلامی جیسے ماحول میں کام کرتے ہیں اور انہیں کام کا معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا یا اگر دیا بھی جاتا ہے تو وہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق چائلڈ لیبر سے متاثرہ آدھے سے زائد بچے بہت برے اور خطرناک ماحول میں کام کرتے ہیں جو ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق زیادہ تر بچے زراعت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں کان کنی، تعمیرات، ماہی پروری اور گھریلو کاموں میں بھی بچے کام کرتے ہیں۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی بنیادی نظریات اور حقوق کے شعبے کی سربراہ بئیٹ انڈراس نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے بچے چائلڈ لیبر کی بدترین حالتوں میں پھنس گئے ہیں جنہیں ماں باپ کا قرض اتارنے کے لیے غلام بنایا گیا ہے یا ان سے عصمت فروشی کرائی جا رہی ہے جس سے انہیں ایسے جسمانی اور ذہنی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اکثر صورتوں میں قابل علاج نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے معیارات کے مطابق چائلڈ لیبر کی بدترین شکل وہ ہے جس سے بچوں کی جسمانی و ذہنی نشونما رک جائے۔ اس میں جبری چائلڈ لیبر بھی شامل ہے جیسے جنگوں اور تنازعات میں جھونکنے کے لیے بچوں کو جبری طور پر سپاہی بھرتی کرنا۔’’
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے پر قابو پانے کے لیے بہت کام کیا گیا ہے جس سے ایشیا اور لاطینی امریکہ میں چائلڈ لیبر میں کمی ہوئی ہے مگر افریقہ میں یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ چائلڈ لیبر افریقی ملکوں میں ہے۔
انڈراس کا کہنا تھا کہ افریقہ میں چائلڈ لیبر کی زیادتی کی وجہ آبادی میں ہونے والی تبدیلیاں، ہجرت، موسمیاتی تبدیلیاں اور دوسری معاشی وجوہات ہیں جو دنیا بھر کے مختلف خطوں میں مختلف انداز سے اثر انداز ہوتی ہیں۔’’
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ افریقی یونین نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور وہ اس کے خاتمے کے لیے کام کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے دنیا بھر کے لیے ترقی کے اہداف میں 2025 تک چائلڈ لیبر کا خاتمہ بھی شامل ہے۔