رسائی کے لنکس

زیادہ سوڈا پینے والے بچے جارحانہ مزاج رکھتے ہیں: تحقیق


اس تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے پانچ برس کے بچوں کی تقریباً 3،000 ماؤں سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔

ایک نئی تحقیق سے یہ امر سامنے آیا ہے کہ جو کم عمر بچے ایک دن میں چار یا اس سے زائد مرتبہ کولا مشروبات پیتے ہیں ان میں جارحیت کا عنصر اپنی عمر کے دیگر ان بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو سوڈا نہیں پیتے۔

اس تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے پانچ برس کے بچوں کی تقریباً تین ہزار ماؤں سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔ ان ماؤں کو کہا گیا کہ وہ دو ماہ کے لیے اس بات کا حساب رکھیں کہ ان کے بچے دن میں کتنی مرتبہ سوڈا (کولا مشروبات) پیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان ماؤں کو اپنے بچوں کے روئیے پر بھی نظر رکھنے کو کہا گیا۔

ڈیٹا سے ظاہر ہوا کہ 43٪ کم عمر بچے دن میں کم از کم ایک مرتبہ سوڈا ضرور پیتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف 4٪ بچے دن میں چار یا اس سے بھی زیادہ مرتبہ سوڈا پیتے تھے۔

تحقیق سے منسلک ماہرین کا کہنا ہے کہ نتائج سے ظاہر ہوا کہ جو بچے زیادہ سوڈا پیتے ہیں وہ اپنی عمر کے دیگر بچوں (جو زیادہ سوڈا نہیں پیتے) کے مقابلے میں دو گنا زیادہ جارحانہ رویئے رکھتے ہیں۔

کولمبیا کے میلمین سکول آف پبلک ہیلتھ سے منسلک ماہر شاکرہ سُگلیا کہتی ہیں کہ، ’جو بچے دن میں چار یا اس سے زیادہ میٹھے مشروبات پیتے ہیں، ہم نے ان میں جارحانہ روئیے اور اپنی طرف توجہ مبذول کرانے جیسے عناصر دیکھے۔‘


بچوں کے جارحانہ رویوں میں دوسروں کی چیزوں کو توڑنا، لڑائیوں کا آغاز کرنا اور جسمانی طور پر دوسروں پر حملہ آور ہونا وغیرہ شامل تھا۔

شاکرہ سُگلیا کہتی ہیں کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ چھوٹے بچے جو زیادہ سوڈا پیتے ہیں وہ واقعی دوسرے بچوں کی نسبت زیادہ جارحانہ رویہ رکھتے ہیں۔

شاکرہ سُگلیا کے الفاظ، ’ہم ابھی یہ ثابت نہیں کر سکتے کہ بچوں کے سوڈا پینے اور جارحانہ رویئے کے درمیان کوئی تعلق ہے۔‘


یہ مضمون ’دی جرنل آف پیڈیاٹرکس‘ میں شائع کیا گیا۔
XS
SM
MD
LG