بھارت کی طرف سے پاکستان کو ’دہشت گردی کا گڑھ‘ قرار دیئے جانے کے بعد چین نے پاکستان کا دفاع کیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو ’برکس‘ ممالک کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان کو ’’مدرشپ آف ٹیررازم‘‘ یعنی دہشت گردی کا مخرج قرار دیا تھا۔
’برکس‘ کے ممالک میں چین، برازیل، روس، جنوبی افریقہ اور بھارت شامل ہیں۔
پیر کو چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ سے بیجنگ میں روزانہ ہونے والی نیوز بریفنگ میں جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے پاکستان سے متعلق بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ چین ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری کو انسداد دہشت گردی میں تعاون کرنا چاہیئے۔
’’ہم دہشت گردی کو کسی مخصوص ملک یا خطے سے جوڑنے کے مخالف ہیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہر کوئی جانتا ہے کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کا شکار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت کوششیں کی ہیں اور قربانیاں دی ہیں۔ میرے خیال میں بین الاقوامی برادری کو پاکستان کا احترام کرنا چاہیئے۔‘‘
چین اور پاکستان قریبی اتحادی ہیں اور بھارت کے وزیراعظم کی طرف سے بیان کے بعد بیجنگ نے جس طرح اسلام آباد کا دفاع کیا ہے اُسے اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اتوار کی شب ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے سبب بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔