چین کے شمال مغربی علاقے میں امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ علاقے میں منگل کو بھی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
ایک روز قبل آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے جب کہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔
سرکاری ٹی وی پر صوبہ گانسو میں فوجی اہلکاروں اور دیگر امدادی کارکنوں کو گھروں کا ملبہ اور گرنے والے مٹی کے تودے ہٹاتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق زلزلے سے 5700 گھر منہدم ہوئے جب کہ زلزلے اور مٹی کے تودے گرنے سے 73 ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اطلاعات کے مطابق 31 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
عارضی طبی مراکز میں زخمی ہونے والے 870 افراد کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ حکام کے مطابق مٹی کے تودے گرنے سے امدادی کارکنوں کو دور افتادہ متاثرہ علاقوں تک رسائی میں مشکل پیش آرہی ہے۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق پیر کی صبح صوبہ گانسو میں پہلے 5.9 اور پھر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد 5.6 کا ایک اور زلزلہ آیا جب کہ بعد از زلزلہ سینکڑوں جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔
آئندہ دنوں میں یہاں شدید بارشوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جو کہ امدادی کاموں میں مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔
چین کے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے میں جیکٹوں اور خیموں سمیت امدادی سامان بھیج رہا ہے۔
چین کے صدر ژی جنپنگ نے امدادی کارکنوں کو لوگوں کو زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایک روز قبل آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے جب کہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔
سرکاری ٹی وی پر صوبہ گانسو میں فوجی اہلکاروں اور دیگر امدادی کارکنوں کو گھروں کا ملبہ اور گرنے والے مٹی کے تودے ہٹاتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق زلزلے سے 5700 گھر منہدم ہوئے جب کہ زلزلے اور مٹی کے تودے گرنے سے 73 ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اطلاعات کے مطابق 31 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
عارضی طبی مراکز میں زخمی ہونے والے 870 افراد کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ حکام کے مطابق مٹی کے تودے گرنے سے امدادی کارکنوں کو دور افتادہ متاثرہ علاقوں تک رسائی میں مشکل پیش آرہی ہے۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق پیر کی صبح صوبہ گانسو میں پہلے 5.9 اور پھر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد 5.6 کا ایک اور زلزلہ آیا جب کہ بعد از زلزلہ سینکڑوں جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔
آئندہ دنوں میں یہاں شدید بارشوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جو کہ امدادی کاموں میں مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔
چین کے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے میں جیکٹوں اور خیموں سمیت امدادی سامان بھیج رہا ہے۔
چین کے صدر ژی جنپنگ نے امدادی کارکنوں کو لوگوں کو زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا حکم دیا ہے۔